آئی ایم پی ایس سے رقم کی منتقلی کی حد بڑھا کر پانچ لاکھ ، اب آف لائن ہوگا ٹرانزیکشن
ممبئی،اکتوبر ۔ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) ڈیجیٹل لین دین کو زیادہ سہولت آمیز بنانے کی سمت میں مزید ایک قدم بڑھاتے ہوئےفوری ادائیگی سروس (آئی ایم پی ایس) کے ذریعے روزانہ رقم کی منتقلی کی حد 2 لاکھ روپے سے بڑھا کر 5 لاکھ روپے کرنے اور اب انٹرنیٹ کنیکٹوٹی نہ ہونے پر (آف لائن) بھی ادائیگی کیے جانے کی سہولت شروع کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے اپنی صدارت میں آر بی آئی کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کی آج ختم سہ روزہ دو ماہانہ جائزہ میٹنگ کے بعد کہا کہ نیشنل پیمنٹ کارپوریشن آف انڈیا (این پی سی آئی) کا آئی ایم پی ایس ایک اہم ادائیگی کا نظام ہے جو24 گھنٹے ساتوں دھن گھریلو سطح پر انٹرنیٹ بینکنگ، موبائل بینکنگ ایپ، بینک برانچ، اے ٹی ایم، ایس ایم ایس اور آئی وی آر ایس جیسے مختلف چینل کے ذریعے رقم کی منتقلی کی سہولت فراہم کرتی ہے۔ آئی ایم پی ایس میں فی ٹرانزیکشن کی حد ، جنوری 2014 سے مؤثر، فی الحال ایس ایم ایس اور آئی وی آر ایس کے علاوہ دیگر چینلز کے لیے 2 لاکھ روپے تک محدود ہے۔ ایس ایم ایس اور آئی وی آر ایس چینلز کے لیے فی ٹرانزیکشن کی حد 5000 روپے ہے۔انہوں نے بتایا کہ آر ٹی جی ایس (ریئل ٹائم گراس سیٹلمنٹ سروس) کے ساتھ جو24 گھنٹے کام کرنے والے آئی ایم پی ایس سسٹم کی اہمیت کے پیش نظر ایس ایم ایس اور آئی وی آر ایس کے علاوہ دیگر چینلوں کے لیے فی ٹرانزیکشن کی حد دو لاکھ روپیے سے بڑھا کر پانچ لاکھ کرنے کی تجویز ہے۔ اس سے ڈیجیٹل ادائیگی میں مزید اضافہ ہوگا اور صارفین کو 2 لاکھ روپے سے زیادہ کی ڈیجیٹل ٹرانزیکشن کے لیے اضافی سہولت فراہم ہوگی۔ اس سلسلے میں ضروری ہدایات الگ سے جاری کی جائیں گی۔مسٹر داس نے بتایا کہ 06 اگست 2020 کی مانیٹری پالیسی جائزہ میٹنگ میں نئی ٹیکنالوجی کے پائلٹ ٹرائلز کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا گیا تھا۔ یہ ٹیکنالوجی انٹرنیٹ کنیکٹوٹی کی رفتار سست ہونے یا دستیاب نہیں ہونے (آف لائن موڈ) کی صورتحال میں بھی ریٹیل ڈیجیٹل ٹرانزیکشن کو ممکن بناتا ہے۔ ستمبر 2020 سے جون 2021 کے دوران ملک کے مختلف علاقوں میں اس منصوبے کے تحت کامیابی سے تین پائلٹ ٹرائل کیے گئے ۔انہوں نے کہا کہ اس ٹرائل کے دوران 1.16 کروڑ روپے کے 2.41 لاکھ ٹرانزیکشن ہوئے۔ اس منصوبے سے حاصل تجربہ یہ واضح کرتا ہے کہ اس طرح کے حل پیش کرنے کی گنجائش ہے ، خاص طور پر دور دراز علاقوں میں۔تجربے اور آزمائش سے حوصلہ افزا ردعمل کے پیش نظر ، ملک بھر میں ریٹیل ڈیجیٹل ادائیگیوں کے لیے ایک فریم ورک متعارف کرانے کی تجویز ہے۔ تفصیلی ہدایات مقررہ وقت میں جاری کی جائیں گی۔مسٹر داس نے بتایا کہ غیر بینکنگ فائنانس کمپنیز (این بی ایف سی) کو زرعی (سرماکاری قرض) بہت چھوٹے اور چھوٹے کاروبار اور ہاؤسنگ (ایک بڑھی ہوئی حد کے ساتھ) کو اگست 2019 میں کسی حد تک ترجیحی شعبے کے قرضے کے طور پر درجہ بندی کرنے کی اجازت دی گئی تھی ، جو آخری بار 07 اپریل 2021 کو بڑھا دی گئی تھی اور اس کی زیادہ سے زیادہ حد 30 ستمبر 2021 تھی۔ اب اس سہولت کو 31 مارچ 2022 تک بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے ایک سرکلر جلد جاری کیا جائے گا۔