امریندر کا پنجاب لیجسلیچر پارٹی کے اجلاس میں استعفیٰ دینے کا امکان
چنڈی گڑھ ، ستمبر-پنجاب کے وزیراعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ نے ہائی کمان کو خبردار کیا ہے کہ اگر آج ہونے والے لیجسلیچر پارٹی میٹنگ میں پارٹی کے اختلاف کو دور نہ کیا گیا تو وہ اپنے وزراء اور ایم ایل اے کے ساتھ مستعفی ہو جائیں گے اور ساتھ ہی پارٹی بھی چھوڑ دیں گے۔اس کے بعد یہ مانا جا رہا ہے کہ کانگریس ہائی کمان کی ہدایات پر شام کو یہاں بلائے گئے قانون ساز پارٹی کے اجلاس میں کیپٹن سنگھ کے استعفیٰ پر غور کیا جا سکتا ہے۔ اس بات کے چرچے ہیں کہ سابق ریاستی صدر سنیل جاکھڑ کو وزیراعلی کی کمان دی جا سکتی ہے۔پارٹی ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ کیپٹن سنگھ کی شام کی میٹنگ میں شرکت کا امکان نہیں ہے۔ ریاستی پارٹی انچارج ہریش راوت ، اجے ماکن اور ہریش چودھری یہاں بطور نگران پہنچ رہے ہیں۔ ہائی کمان نے کیپٹن امریند سنگھ سے استعفیٰ مانگا ہے۔ کیپٹن سنگھ نے ہائی کمان کو خبردار کیا ہے کہ اگر آج پارٹی میں اختلاف ختم نہیں ہوا اور اسے عہدے سے ہٹا دیا گیا تو وہ پارٹی چھوڑنا مناسب سمجھیں گے کیونکہ وہ اس طرح کی توہین برداشت نہیں کر سکتے۔واضح رہے کہ کیپٹن سنگھ کے خلاف محاذ کھولنے والے کچھ وزراء اور ایم ایل اے پہلے ہی ہائی کمان کے سامنے اپنا نقطہ نظر پیش کرچکے ہیں وہ کیپٹن سنگھ کو وزیراعلیٰ کے عہدے سے ہٹانے کے حق میں ہیں ، کیونکہ اس کے باوجود اسمبلی انتخابات قریب آرہے ہیں، کیپٹن سنگھ نے پچھلا الیکشن جیتا تھا۔شام کو ہونے والی میٹنگ ریاستی پارٹی کے سربراہ نوجوت سدھو کی موجودگی میں منعقد ہونے جارہی ہے ، جس میں وزیراعلیٰ کے استعفیٰ پر تبادلہ خیال کیا جانا ہے۔ ہائی کمان کو کانگریس ممبران اسمبلی کے دباؤ کے سامنے جھکتے ہوئے یہ فیصلہ کرنا پڑا۔ مسٹر جاکھڑ نے کل ہی دہلی میں راہل گاندھی سے ملاقات کی تھی۔ مسٹر جاکھڑ نے آج بتایا کہ ہائی کمان کے فیصلے نے پنجاب کے کانگریسی کارکنوں میں جان ڈال دی ہے۔ یہ ایک بڑے حل کے حصول کی طرف ایک اچھا قدم ہے۔اس سے قبل دوپہر میں وزیراعلیٰ اپنا سیسوان فارم ہاؤس چھوڑ کر وزیراعلیٰ کی سرکاری رہائش گاہ پہنچے جہاں ایم ایل اے ان سے ملاقات کرنے پہنچ رہے ہیں۔