اساتذہ تقرری گھوٹالہ:جانچ ایجنسیاں ابھیشیک بنرجی کانام لینے کےلئے دباؤ بنارہی ہے: کنتل گھوش
کلکتہ ،اپریل۔ اساتذہ تقرری گھوٹالے میں گرفتارترنمول کانگریس کے معطل نوجوان لیڈرکنتل گھوش نے عدالت کے جج کو خط لکھ کر دعویٰ کیا ہے کہ جانچ ایجنسیاں ان پر ترنمول کانگریس کے جنرل سیکریٹری ابھیشیک بنرجی کا نام لینے پر مجبور کررہی ہے۔ ہگلی کے نوجوان لیڈر کے وکیل نے الزام لگایا کہ ای ڈی اور سی بی آئی جیل کی تلاشی کے دوران ان کے مؤکل کنتل کو تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ اس نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ وہ کنتل کا نام لینے کے لیے کچھ بااثر افسران دباؤ ڈال رہے تھے۔ جمعرات کی صبح علی پور کورٹ کے احاطے میں کنتل نے کہاکہ ’’مجھ پر ابھیشیک بنرجی کا نام لینے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔‘‘ میں نے عدالت کو خط کے ذریعے آگاہ کر دیا ہے۔ تاہم، کنتل نے پہلے دعویٰ کیا تھا کہ تفتیش کار اس پربااثرافراد کا نام لینے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔ تاہم انہوں نے اس وقت کسی کا نام نہیں لیا تھا۔ انہوں نے جمعرات کو براہ راست ابھیشیک کا نام لیا۔ کنٹل کے وکیل شیخ مہدی نواز کے مطابق“کنتل نے جج کو جیل کی درخواست دی۔ کوئی بھی قیدی براہ راست جج کو خط لکھ سکتا ہے اور شکایت کر سکتا ہے اگر اسے احساس ہو کہ ناانصافی ہو رہی ہے۔کنتل کے وکیل نے بھی تفتیش کی پیش رفت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس کیس کے دو رخ ہیں۔ ایک طرف جنہوں نے بازار سے پیسے لے کر غیر قانونی طریقوں سے نوکریاں حاصل کی ہیں۔ دوسری طرف رقم کس کو پہنچائی گئی ہے۔ مگر کنتل سے متعلق کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا ہے کہ انہوں نے روپے لئے ہیں ۔یہ رقم کس نے وصول کی ہے۔ انہوں نے یہ بھی رائے دی کہ عدالت اس صورتحال میں کنتل کو زیادہ دنوں تک حراست میں نہیں رکھ سکتی۔ جمعرات کو میڈیا کے سوالوں کے جواب میں کنتل نے عدالت کے احاطے میں کہاجے ’’میں نے پہلے جو بیان دیا تھا اس کے بارے میں معزز جج کو تحریری طور پر میں نے آگاہ کر دیا ہے۔- علی پور کی عدالت کے جج نے کنتل گھوش، تاپس منڈل اور نیلادری گھوش کو 20 اپریل تک عدالتی تحویل میں رکھنے کا حکم دیا۔