یوگی نے اتر پردیش کو جنگل راج بنا دیا : سیسودیا
نئی دہلی ، اکتوبر۔ دہلی کے نائب وزیراعلیٰ منیش سسودیا نے کہا کہ یوگی حکومت نے پورے اتر پردیش کو بدامنی کے ماحول میں جھونک کر جنگل راج بنا دیا ہے۔ مسٹرسسودیا نےلکھیم پوری کھیری واقعہ کے حوالے سے ایک بیان جاری کر کے پیر کے روز کہا کہ پورے ملک اور دنیا نے دیکھا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے مرکزی وزیر کے بیٹے نے کسانوں کو اپنی گاڑی کے نیچے روندا ہے، ان کو مارڈالا ۔ یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت نے اتر پردیش کو جنگل راج بنا دیا ہے اور پوری ریاست کو بدامنی کے ماحول میں جھونک دیا ہے ۔ ان کے لیے نہ کسان کچھ ہیں ، نہ عام آدمی کچھ ہیں اور نہ ہی عوام کچھ ہیں ۔ ان کو صرف اور صرف اپنے لیڈروں کو بچانا ہے اورپوری بی جے پی یوگی حکومت اور مرکز میں بی جے پی حکومت مل کر اپنے لیڈر اور ان کے بیٹے کو بچانے میں مصروف ہیں۔انہوں نے کہا کہ اب تک نہ تو اس کو گرفتار گیا ہے ، نہ ان کے خلاف کوئی کارروائی کی گئی ہے اور نہ ہی وزیر کے خلاف کارروائی کی گئی ہے ۔ اگر بی جے پی کو کسانوں کی اور ملک کے عوام کی کوئی فکر ہے تو مرکزی وزیر کو ان کے عہدے سے ہٹایا جائے اور ان کے بیٹے کو گرفتار کیا جائے۔ نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پورے اتر پردیش کو بدامنی کے ماحول میں جھونک کر حکومت نہیں چل سکتی ۔ یہ ظلم لوگوں پر ہو رہا ہے۔ اگر اپوزیشن لیڈر وہاں جانا چاہتا ہے ۔ رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ اگر متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کرنے کے لیے رات کو وہاں جا رہے ہیں، تو کیوں روک دیا گیا ان کو ۔ وہاں انہوں نے کیا بگاڑا ہے، جنہیں رات 2.30 سے گرفتار کر کے رکھا گیا ہے ۔ باقی اپوزیشن کے لیڈروں کو بھی نہیں جانے نہیں دے رہے ۔ تو کیا اترپردیش میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے؟ لوگ مارے جا رہے ہیں ، وزیروں کے بیٹے لوگوں کا قتل کر رہےہیں اور یوگی حکومت ایمرجنسی لگا کر اپوزیشن لیڈروں کو روک رہی ہے۔ اپوزیشن لیڈروں کو گرفتار کررہی ہے، یہ کیسی حکومت ہے۔