ہندوستان میں اعلیٰ معاشی شرح نمو کے ساتھ مہنگائی پر قدغن: مودی
نئی دہلی، فروری۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو کہا کہ کورونا بحران کے باوجود، ہندوستان آج دنیا کی واحد بڑی معیشت ہے جس کی معاشی شرح نمواعلیٰ ہے اور مہنگائی نرم ہے جبکہ امریکہ میں مہنگائی 40 سال اور برطانیہ میں 30 سال کی بلند ترین سطح پر ہے ۔مسٹر مودی نے کہا کہ دنیا کے 19 ممالک میں جہاں یورو کرنسی چلتی ہے ، وہاں بھی مہنگائی کی شرح ‘تاریخی’ طور پربلند ترین سطح پر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 2014-20 تک ہندوستان میں مہنگائی کی شرح چار سے پانچ فیصد کے درمیان تھی جبکہ اس سے پہلے ترقی پسند اتحاد(یو پی اے ) کی حکومت کے دور میں یہ دوہرے ہندسے میں تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے مہنگائی کو ایک سطح پر قابو کرنے کی کوشش کی ہے ۔مسٹر مودی راجیہ سبھا میں صدر کے خطاب پر تقریباً 11 گھنٹے تک جاری رہنے والی بحث کا جواب دے رہے تھے ۔اس دوران کانگریس پر تیکھے تبصروں کی مخالفت کرتے ہوئے اس پارٹی کے اراکین نے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔ وزیراعظم کے جواب کے بعد ایوان نے صدر کے خطاب پر صوتی ووٹ سے اپوزیشن کی تمام 99 ترامیم مسترد کرتے ہوئے شکریہ کی تحریک کو منظور کر لیا۔وزیر اعظم نے کہا کہ آج دنیا کی تمام بڑی معیشتیں یا تو اعلیٰ مہنگائی کی شرح یا شرح نمو میں انحطاط کا سامنا کر رہی ہیں لیکن ہندوستان نے معیشت کا بہتر نظم کیا ہے ۔ انہوں نے کہا،‘ہندوستان واحد بڑی معیشت ہے جو بلند شرح نمو اور معتدل مہنگائی کو برقرار رکھتے ہوئے آگے بڑھنے میں کامیاب ہے ’۔مسٹر مودی نے کہا کہ کورونا بحران کے دوران ہندوستان میں مائیکرو،ا سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز (ایم ایس ایم) اور زراعت کے شعبے کو سب سے زیادہ توجہ دی گئی کیونکہ یہ بڑی تعداد میں روزگار دینے والا شعبہ ہے ۔ کاشتکاری کو لاک ڈاؤن سے آزاد رکھا گیا تھا جس کی وجہ سے کسانوں نے ریکارڈ فصلیں پیدا کیں اور حکومت نے ایم ایس پی پر گندم اور دھان کی ریکارڈ خریداری کی۔ پہلی بار پنجاب کے کسانوں کے کھاتوں میں ان کی فصلوں کی براہ راست ادائیگی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کچھ ویڈیوز دیکھی ہیں جن میں پنجاب کے کسان کہہ رہے ہیں کہ ان کی کھیتی وہی ہے لیکن ایک ساتھ اتنا پیسہ کہاں سے آ گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایم ایس ایم ای سیکٹر کو پیداوار پر مبنی ترغیبی اسکیم (پی ایل آئی) سے بہت فائدہ ہوا ہے ۔ پیداواری سرگرمیاں تیز ہو رہی ہیں اور برآمدات بڑھ رہی ہیں۔ ہندوستان موبائل فون بنانے والا دوسرا بڑا ملک بن گیا ہے اور اس کی برآمدات میں بھی اضافہ ہوا ہے ۔ پی ایل آئی کے نتائج گاڑیوں کے پرزوں اور بیٹری بنانے میں بھی نظر آتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب دنیا بھر سے آرڈر آتے ہیں تو اس سے چھوٹی یونٹس کے لیے مواقع اور روزگار بڑھتے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ اتر پردیش اور تمل ناڈو میں ڈیفنس انڈسٹریل کوریڈور کے لیے ایم او یو پر دستخط ہو رہے ہیں۔ اس میں بھی ایم ایس ایم ای سیکٹر یونٹس آگے آرہی ہیں۔ سرکاری خرید پورٹل- جی ای ایم پر ایم ایس ایم ای یونٹس کے لیے سہولت بڑھا دی گئی ہے ۔ حکومت نے 200 کروڑ روپے تک کے خرید کے ٹینڈر کے لیے عالمی ٹینڈر کی شرط کو ختم کر دیا تاکہ ہندوستان کی یونٹس کو زیادہ مواقع ملیں اور مقامی سطح پر روزگار کی حوصلہ افزائی ہو سکے ۔انہوں نے معیشت میں روزگار نہ بڑھنے کی اپوزیشن کی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ 2021 میں 1.20 کروڑ نئے ایمپلائز پروویڈنٹ فنڈ اسکیم (ای پی ایف او) میں شامل ہوئے ۔ یہ منظم شعبے میں ملازمتوں میں اضافے کا ثبوت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ منظم شعبے میں ملازمت کرنے والے ان افراد میں سے 60-65 فیصد 18-25 سال کی عمر کے ہیں جو پہلی نوکری میں آئے ہیں۔وزیر اعظم نے سافٹ ویئر کمپنیوں کی تنظیم ناسکام کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس دوران آئی ٹی کے شعبے میں 27 لاکھ نئی ملازمتیں پیدا ہوئیں۔ رپورٹس کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس وقت کورونا سے پہلے کے مقابلے میں دو گنا بھرتیاں ہو رہی ہیں۔مسٹر مودی نے کہا کہ 2021 میں ملک میں جتنے نئے یونیکارن (ایسی کمپنیاں جن کی قیمت ایک ارب ڈالر یا 70 ارب روپے سے زیادہ ہے ) بنے ان کی تعداد اس سے پہلے کے تمام یونیکارن سے زیادہ ہے ۔انہوں نے کہا ،‘اگر یہ سب کچھ روزگار کے زمرے میں نہیں آتا تو اس بحث کو روزگار کی نہیں بلکہ سیاست کی کہی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ اس ایوان میں کچھ لوگ مایوس کن تصویر پیش کرنے میں لگے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہاوت ‘ساون کے اندھے والی’ کو ان سے منسوب کرتے ہوئے کہا کہ 2014 میں عوام نے جو روشنی دی اس کے سامنے ان کی بینائی چلی گئی اور ان کے ذہن میں اس سے پہلے کی مایوس کن صورتحال کی چھاپ ہی بنی ہوئی ہے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ آزادی کا ‘امرت مہوتسو’ آزادی کے 100 سال کے اہداف طے کرنے اور پورے ملک کی توجہ اس پر مرکوز کرنے کا عہد کرنے کا موقع ہے ۔ ہم سب کی کوشش ہونی چاہیے کہ ہم نے گذشتہ 75 سالوں میں جس رفتار سے ترقی کی ہے اس سے کئی گنا زیادہ رفتار سے ترقی ہو۔