ہندستان کے ساتھ مذاکرات مثبت: چینی میڈیا
نئی دہلی، جنوری۔چینی میڈیا کا کہنا ہےکہ ہندستان اور چین کے درمیان کو ر کمانڈر سطح کی 14 ویں مرحلے کی بات چیت مثبت رہی اور دونوں فریقوں نے استحکام برقرار رکھنے کے لیے اقدامات کرنے پر اتفاق کیا۔چینی میڈیا کا کہنا ہے کہ تاہم دونوں فریقوں کے درمیان اختلافات برقرار ہیں اور ملاقات کا کوئی ٹھوس نتیجہ نہیں نکلا۔ چینی اخبار گلوبل ٹائمز نے مذاکرات کے 14ویں دور کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں مشترکہ بیان جاری کیا گیا تھا، جب کہ اس سے قبل ہونے والی بات چیت میں ایسا نہیں کیا جا سکتا تھا۔گلوبل ٹائمز نے چینی عسکری ماہرین کے حوالے سے کہا ہے کہ ’’تین ماہ قبل مذاکرات کا 13واں دور کشیدگی کے ماحول میں ختم ہوا تھا۔ تاہم اس بار ماحول دوستانہ رہا جو کہ ایک اچھی علامت ہے۔ یقیناً دونوں فریقوں کے درمیان اختلاف رائے تھا اور کوئی ٹھوس نتیجہ سامنے نہیں آیا۔گلوبل ٹائمز نے مزید لکھاکہ باہمی گفت و شنید ہمیشہ ٹکراؤ و تصادم سے بہتر ہوتا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان کمانڈر سطح کی ملاقات سے سوالات کے عملی حل میں مدد ملے گی۔اخبار نے کچھ معاملات پر ہندوستان کے موقف کی بھی تعریف کی اور کہاکہ ہندوستان نے بیجنگ سرمائی اولمپکس کے سفارتی بائیکاٹ کی مہم میں امریکہ جیسے مغربی ممالک کی طرح حصہ نہیں لیا کیونکہ ہندوستانی حکومت نے ‘’پڑوسی پہلے‘ کی پالیسی پر عمل کیا۔اخبار نے لکھا کہ ہندوستان کچھ چینی سرمایہ کاری پر پابندیوں میں نرمی پر بھی غور کر رہا ہے۔گلوبل ٹائمز نے ایک ماہر کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ہندوستان سمجھ گیا ہے کہ سرحدی مسئلے کو حل کرنے کے علاوہ، وہ بین الاقوامی مسائل، معیشت اور تجارت جیسے دیگر کئی شعبوں میں چین کے ساتھ تعاون کر سکتا ہے۔گلوبل ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ دونوں ممالک موسم سرما کے دوران استحکام اور حفاظت کو برقرار رکھنے کے لیے کوشاں ہیں کیونکہ اس سے حادثات اور تصادم کا خطرہ کم ہو جائے گا۔اہم بات یہ ہے کہ جمعرات کو دونوں ممالک نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ وہ اس سے قبل ہونے والی بات چیت کے نتائج پر مضبوط موقف اختیار کریں گے۔ گزشتہ مذاکرات میں کوئی مشترکہ بیان جاری نہیں کیا گیاتھا، پھر الگ الگ بیانات جاری کیے گئے جس میں ایک دوسرے پر الزامات اور جوابی الزامات لگائے گئے۔