پوروانچل بن رہا ہے ہری سبزیوں کی برآمدات کا ہب
وارانسی:اکتوبر۔ پوروانچل کی ہری سبزیوں نے ایک بار پھر خلیجی ممالک کی جانب اڑان بھرنی شروع کردی ہے۔ دبئی اور شارجہ کے شیوخ پوروانچل کی تغذیہ بخش سبزیوں کا مزہ چخ سکیں گے۔بابت پور واقع لال بہادر شاستری انٹرنیشنل ائیر پورٹ سے ائیر انڈیا ایکسپریس کے طیارے نے ہری سبزیوں کو لے کر اڑان بھرا ہے۔دو میٹرک ٹن کے کارگو میں پرول، بھنڈی، ننوا، کندرو وسورن وغیرہ سبزیاں ہیں۔ 2020 میں بھی لندن،دبئی، دوحہ،قطر جیسے ممالک میں ہری مرچ، بنارسی لنگڑا آم، کالا نمک چاول کو برآمد کی جاچکا ہے۔آفیشیل ذرائع نے جمعرات کو بتایا کہ دلالوں کو درمیان سے ہٹا کر کسان اشیاء خوردنی کا سب براہ راست برآمد کررہا ہے جس سے ان کو زیادہ منافع مل رہا ہے۔ یوگی حکومت نے پورونچل کے کسانوں کے لئے ایکسپورت کو آسان بنا دیا ہے۔کسانوں کے گروپ فامر پروڈیوسر آرگنائزیشن(ایف پی او) کے ذریعہ کسان بغیر دلالوں کے براہ راست برآمدات کررہے ہیں جس سے ان کو زیادہ منافع ہورہا ہے۔حکومت دلالوں کوہٹا کر کسانوں کی محنت کا پورا پیسہ ان کو دلانا چاہتی ہے۔ اس اقدامات کے ذریعہ سے حکومت کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے میں تیزی سے کامیاب ہورہی ہے۔ جس میں کھیتی کی جدید کاری، کسانوں کی تربیت،اچھی بیج و کھاد کی وقت پر دستیابی، قدرتی آفات کے وقت مناسب معاوضہ وغیرہ حکومت کی امداد شامل ہیں۔سرکل انچارج ڈاکٹر سی بی سنگھ نے بتایا کہ وزیر اعظم کے انتخابی حلقے وارانسی کے لال بہادر شاستری ائیر پورٹ سے اس سیزن کا پہلی بار پوروانچل کے اضلاع وارانسی، پریاگ راج، بھدوہی سےدو میٹرک ٹن ہر سبزیاں یو اے ای کے دبئی اور شارجہ کےلئ روانہ ہوئیں جس میں بھنڈی، ننوا، پرول، کندرو اور سورن شامل ہیں۔یہ سبزیاں بھدوہی کے فارمر پروڈیوس آرگنائزیشن کے ذریعہ سے برآمد کی جارہی ہیں۔ جس میں تقریبا 15۔20کسان جڑے ہوئے ہیں۔ جبکہ پوروانچل میں تقریبا 35تا 40 ایف پی او سرگرم عمل ہیں۔ جس سے تقریبا 35۔40ہزار کسان جڑ کر اپنی آمدنی بڑھا رہے ہیں۔