مرکز ملک کے وفاقی ڈھانچے کو توڑنے کی کوشش کر رہا ہے: رجنی پاٹل
چنڈی گڑھ، جنوری ۔ راجیہ سبھا کی رکن اور جموں و کشمیر کانگریس کی انچارج رجنی پاٹل نے مرکز پر ملک کے وفاقی ڈھانچے کو توڑنے کا الزام لگایا ہے۔ انہوں نے آج یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ مرکزی حکومت نے پنجاب کے ساتھ سوتیلی ماں والا سلوک کرکے ثابت کردیا ہے کہ اسے پنجاب کے مفادات اور عوام کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ لوگ اب بی جے پی کے کردار کو سمجھ رہے ہیں۔ وفاقی ڈھانچے کو توڑنے کی کوشش میں، مرکز نے 11 اکتوبر 2021 کو ایک نوٹیفکیشن جاری کرکے بارڈر سکیورٹی فورس کی رینج پندرہ کلومیٹر سے بڑھا کر پچاس کلومیٹر کر دی تھی، جب کہ دوسری طرف، ستمبر 2020 میں گجرات میں ہزاروں ٹن اڈانی پورٹ پر منشیات پکڑی گئی، بی ایس ایف کا دائرہ اختیار 80 سے کم کر کے 50 کلومیٹر کر دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ جو بھی مودی حکومت کے خلاف آواز اٹھاتا ہے، اس کے خلاف ای ڈی یا سی بی آئی کے ذریعے کارروائی کی جاتی ہے۔ ان لوگوں نے ملک میں خوف اور انارکی کا ماحول بنا رکھا ہے۔ جہاں تک زرعی قوانین کا تعلق ہے وہ سب جانتے تھے کہ یہ قوانین کسان کے خلاف ہیں لیکن ایک سال تک حکومت اپنی بات پر ڈٹی رہی۔ کسان تحریک میں سات سو کسان مارے گئے۔ ان کے یتیموں کے سوالوں کا جواب کون دے گا؟ محترمہ پاٹل نے مہنگائی کے مسئلہ پر مرکز پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ایل پی جی، پٹرول اور دیگر روزمرہ کی اشیاء کی قیمتوں میں تقریباً تین گنا اضافہ ہوا ہے، جس سے غریب اور متوسط طبقے کی کمر ٹوٹ گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس پنجاب کو پہلے کی طرح دہشت گردی سے پاک رکھے گی اور مرکز میں آنے کے بعد ملک کو دہشت گردی سے محفوظ رکھا جائے گا۔