مبینہ تبدیل مذہب کے الزام میں مولانا کلیم صدیقی گرفتار
لکھنؤ:ستمبر۔ مبینہ تبدیل مذہب کے الزام میں میرتھ سے معروف اسلامی اسکالر مولانا کلیم صدیقی کو اترپردیش اے ٹی ایس نے گرفتار کیا ہے۔اڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس نظم ونسق پرشانت کمار نے بدھ کو میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ بیرون ممالک فنڈنگ کے تحت ملک میں مبینہ تبدیل مذہب کرانے والے گروہ کاپولیس نے گذشتہ دنوںانکشاف کیا تھا اور 20جون کو اس سلسلے میں دس افرا د کو گرفتار کیا گیا تھا۔ اسی سلسلے میں مولانا کلیم صدیقی کو گرفتار کیا گیا ہے۔انہوں نے دعوی کیا کہ جانچ میں یہ حقائق سامنے آئے ہیں کہ مولانا کلیم صدیقی مبینہ تبدیلی مذہب کے کام میں ملوث ہیں اور مختلف طرح کے تعلیمی،سماجی اداروں کی آڑ میں تبدیلی مذہب کا کام ملک گیر سطح پر کیا جارہا ہے۔ اس کے لئے بیرون ممالک سے فنڈنگ کی جارہی ہے۔ اس کام میں ملک کے کئی معروف لوگ اور ادارے شامل ہیں۔ جانچ میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ مولانا ہندوستان کا سب سے بڑا تبدیلی مذہب سنڈیکیٹ چلاتے ہیں اور غیر مسلموں کو گمراہ کر کے اور ڈرا دھمکا کر ان کا مذہب تبدیل کراتے ہیں۔مسٹر کمار نے بتایا کہ 20جون کو مبینہ تبدیلی مذہب گروہ چلانے والے لوگ گرفتار کئے گئے تھے۔ جانچ میں پتہ چلا تھا کہ اس معاملے میں گرفتار عمر گوتم اور ان کے ساتھیوں کو برٹش کی ایک تنظیم سے تقریبا 75کروڑ روپئے کی فنڈنگ کی گئی تھی جس کے خرچ کی تفصیلات ملزمین نہیں دے پائے۔ مولانا سے پہلے گرفتار دس میں سے چھ لوگوں کے خلاف مختلف تواریخ میں چارج شیٹ داخل کی جاچکی ہے جبکہ چار کے خلاف جانچ چل رہی ہے۔ادھر میرٹھ سے موصول رپورٹ کے مطابق مولانا کلیم بالی ووڈ اداکارہ ثناءخان کا نکاح کرانے میں بھی پیش پیش تھے۔ منگل کی رات ہو یہاں لساڑی گیٹ علاقے کے ہمایوں نگر میں ایک تقریب میں شرکت کرنے آئے تھے۔ رات نماز کے بعد وہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ واپس جانے کے لئے روانہ ہوئے تھے کہ اسی دوران اے ٹی ایس ٹیم نے انہیں گرفتار کرلیا۔