لوک سبھا کی رکنیت سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ اگلے چند دنوں میں کروں گا:بابل سپریہ
کلکتہ,ستمبر-ترنمول کانگریس کے جنرل سیکریٹری ابھیشیک بنرجی اور راجیہ سبھا رکن ڈیریک اوبرائن کی موجودگی میں ترنمول کانگریس میں شامل ہونے کے بعد بابل سپریہ نے کہاکہ ممتا بنرجی اور ابھیشیک بنرجی جو مجھے ذمہ داری دے رہے ہیں میں اس سے خوش ہوں اور آسنسول لوک سبھا حلقے سے رکنیت دینے کا فیصلہ اگلے چند دنوں میں کروں گا۔ سیاست چھوڑنے کے فیصلہ تبدیل کرنے سے متعلق انہوں نے کہا کہ سیاست سے کنارہ کشی کا اعلان کرنیکے بعد بہت سے لوگوں کے پیغامات موصول ہوئے اور فیصلے پر نظر ثانی کرنے کی اپیل کی اور ریاست کے عوام کیلئے کام کرنے کی درخواست کی گئی۔انہوں نے کہا کہ ان کا سیاست چھوڑنے کا فیصلہ کوئی ڈرامہ نہیں تھا۔ پچھلے تین دنوں میں میں نہ یہ فیصلہ کیا ہے۔ اپنے سامنے آنے والے مواقع کو میں نے دونوں ہاتھوں سے قبول کیا ہے۔ ”میں نے دل سے کہا تھا میں سیاست چھوڑ دوں گا“۔لوگوں نے کہا کہ میرا یہ فیصلہ جذباتی ہے۔مگر بعد میں نے غور کیا کہ بنگال کے عوام اور یہاں کی ترقی کیلئے کام کیسے کروں گا۔اس کے بعد میں نے ترنمول کانگریس میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا۔میں اپنے اس فیصلہ پر بہت فخر ہے۔ ممتا دیدی اور ابھیشیک مجھے جو ذمہ داری دے رہے ہیں اس کے لیے میں بہت پرجوش ہوں۔ میں بنگال کے لوگوں کی بہتری کے لیے کام کروں گا۔ میں جانتا ہوں، میرے خلاف بہت کچھ ٹرینڈ ہو گا۔ میرے ذہن میں جو بات ٹرینڈ کر رہی ہے وہ یہ ہے کہ موقع میرے سامنے آیا ہے، میں اس کے لیے اپنے ذہن سے کام کروں گا۔ ‘ پارٹی کی تبدیلی کے نتیجے میں آسنسول لوک سبھا حلقے کی رکنیت سے استعفیٰ دیں گے یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک یا دو دن میں اپنے فیصلے سے میں آگاہ کردوں گا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ اگلے پیر کو ممتا سے ملیں گے۔ آل انڈیا جنرل سکریٹری ابھیشیک بنرجی نے اپنے کیمک اسٹریٹ دفتر میں بابل سپریہ کو ترنمول کانگریس کاحوالے کیا۔ ڈیرک او برائن بھی اس موقع پر موجود تھے۔31 جولائی کو،بابل سپریہ نے فیس بک پر لکھاتھا کہ ”چلو، الوداع۔” تاہم، بابول نے یہ بھی کہا کہ اگر وہ سیاست نہیں کرتے ہیں تو بھی وہ سماجی خدمت کرتے رہیں گے۔ ایک دن قبل ہی مرکزی حکومت نے ان کی سیکورٹی کم کردیا تھا۔یہ اعلان کیا گیا تھا کہ بابول کو وائی زمرہ کی سیکورٹی دی جائے گی۔ اس کے بعد سے ہی قیاس آرائیاں جاری تھیں۔ بابل سپریہ کو بی جے پی میں برقراررکھنے کیلئے بی جے پی میں قومی صدر جے پی نڈا نے ملاقات کی تھی اور لوک سبھا کی رکنیت نہیں چھوڑنے کی ہدایت دی تھی۔بابل کا طویل عرصے سے ریاستی بی جے پی لیڈروں سے تنازع چل رہا تھا۔حال ہی میں جب نریندر مودی نے اپنی کابینہ میں توسیع کی تو بابل کے لیے کوئی جگہ نہیں تھی۔ انہیں وزارت سے استعفیٰ دینا پڑا تھا اس کے بعد سے ہی وہ بی جے پی میں حاشیہ پر چلے گئے اور سیاست چھوڑنے کا اعلان کیا۔ بھوانی پور میں ضمنی انتخاب میں بی جے پی نے ان کے قریبی پرینکا تبریوال کو میدان میں اتارا ہے۔پولنگ سے عین قبل بابل سپریہ کا بی جے پی چھوڑ کر ترنمول کانگریس میں شامل ہونا بی جے پی کے لئے بڑا جھٹکا مانا جارہا ہے۔ پرینکا تبریوال بابل سپریہ کی قریبی رہی ہیں۔اس لئے بی جے پی نے ان کے نام کو بطور اسٹار پرچارک شامل کیا تھا۔مگر انہوں نے انکار کردیا تھا۔