سابق مرکزی وزیر بابل سپریو تیسری بار کورونا وائرس سے متاثر
کلکتہ،جنوری۔ ترنمول کانگریس کے لیڈر اور سابق مرکزی وزیر بابل سپریو اور ان کے اہل خانہ ایک بار پھرکورونا وائرس کی زد میں آگئے ہیں ۔سابق وزیر نے ٹوئٹ کرتے ہوئے اطلا ع دی ہے کہ ’’میں، میری اہلیہ ، والد اور متعدد عملےکی رپورٹ مثبت آئی ہے ۔میری تشویش کاک ٹیل جاب تھریپی کی مہنگی قیمت کو لے کر ہے۔جو کورونا سے متاثر شدید بیمار کو ایس او ایس دینے کی ضرورت پڑتی ہے۔میرے والد کی عمر 84سال کی ہے۔انہیں اس کی ضرورت ہے۔بابل سپریو نےلکھا ہے کہ مکمل طور پر ویکسین شدہ افراد بھی کورونا ے متاثر ہورہے ہیں ۔ اس لیے حکومت اس جاب کو سرکاری اسپتالوں میں فراہم کرنے کےکےلئے اقدمات کرے ۔ویکسین کے ساتھ اس کاک ٹیل کی ضرورت ہے۔ یہ تیسرا موقع ہے جب میں کورونا وائرس سے متاثر ہوا ہوں۔ سب سے پہلے نومبر 2020 میں کورونا سے متاثر ہوا ۔اس وقت میں نے اپنی ماں کو کھویا اور کسی طرح اپنے والد کو بچایا، پھر 21 اپریل 2021 کو کورونا سے متاثر ہوا۔ا س وقت میں زیادہ خوفزدہ نہیں ہوں ،مگر ا س وقت لوگ ماسک اور دیگراحتیاطی اقدامات اختیار نہیں کررہے ہیں ۔اس کے علاوہ سابق مرکزی وزیر اور آسنسول سے سابق رکن پارلیمنٹ نے مرکز سے اپیل کی ہے کہ وہ کاک ٹیل تھراپی کی لاگت کو کم کرے جو فی الحال کورونا کے علاج میں استعمال ہو رہی ہے۔کا ک ٹیل جاب تھراپی کی قیمت اس وقت 61000 روپے ہے۔۔ ہمیں اسے فوری طور پر خریدنا ہوگا۔ یہ خرچہ سب کیسے برداشت کر سکتے ہیں؟ جہاں ہر کوئی دو ٹیکے لگا کر بھی محفوظ نہیں ہے۔ لہٰذا حکومت کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر ایکشن لے تاکہ یہ تھراپی سرکاری ہسپتالوں میں دستیاب ہوں۔ ویکسین کی ضرورت ضرور ہے۔ مگر اس کاک ٹیل کی بھی ضرورت ہے۔ ‘