تشکیل تلنگانہ کے عمل پر نامناسب ریمارک
مودی ریاست کے عوام سے معافی مانگیں:تارک راما راو
حیدرآبادفروری۔تلنگانہ کے وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے تارک راما راو نے زوردیتے ہوئے کہا ہے کہ پانی، فنڈزاور ملازمتوں کے لیے تلنگانہ حاصل کیاگیا۔انہوں نے مودی زیرقیادت حکومت پر نکتہ چینی کرتے ہوئے الزام لگایا کہ مرکز نے گذشتہ سات برسوں میں ایک پیسہ بھی ریاست کو نہیں دیا۔وزیراعظم مودی پارلیمنٹ میں نامناسب بات کرتے ہیں۔انہوں نے کام کے بجائے صرف جملے بازی کی۔مسٹرراو نے کہا کہ مرکز نے ریاست کے پالمور رنگاریڈی پروجیکٹ کو قومی درجہ نہیں دیا۔مرکزی حکومت،کسانوں کی جدوجہد کے بعد ہی زرعی قوانین واپس لینے کیلئے مجبور ہوئی۔انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ کی تشکیل کے عمل کے سلسلہ میں نامناسب ریمارک کرنے والے مودی کو چاہئے کہ وہ تلنگانہ کے عوام سے معذرت خواہی کریں۔تارک راما راو نے دوٹوک انداز میں کہا کہ امبیڈکر کے دکھائے ہوئے راستہ پر چلتے ہوئے جدوجہد کے ذریعہ تلنگانہ کو حاصل کیا گیاہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ مودی نے بنگال میں وزیراعلی اور گورنر کے درمیان اختلافات کو ہوا دی ہے۔وزیر موصوف نے آج رنگاریڈی ضلع کے ابراہیم پٹنم میں بعض ترقیاتی کاموں کا سنگ بنیاد رکھا۔اس موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے تلنگانہ کی تشکیل کے بعد شروع کردہ اسکیمات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ٹی آرایس کے دور حکمرانی میں وظیفہ کی رقم دوہزار روپئے کردی گئی۔اپریل سے مزید 40لاکھ افراد کو وظیفہ دیاجائے گا۔کلیانا لکشمی اور شادی مبارک اسکیمات شروع کرنے کا سہرا وزیراعلی کے چندرشیکھرراو کے سرجاتا ہے۔سرکاری اسپتالوں میں زچگی پر حکومت کی جانب سے کے سی آرکٹس فراہم کی جارہی ہیں۔آنگن واڑی مراکز میں بچوں کو تغذیہ بخش غذافراہم کی جارہی ہے۔ہر سرکاری اسکول میں بچوں کو حکومت باریک چاول سے تیارکردہ غذافراہم کی جارہی ہے۔سرکاری مدارس کو مستحکم کرنے کے لئے ہماراگاوں ہمارااسکول پروگرام شروع کیاگیاہے۔کالج جانے والوں کی فیس کی بازادائیگی حکومت کی جانب سے کی جارہی ہے۔بیرونی ملک میں اعلی تعلیم کے لئے حکومت کی جانب سے امداد فراہم کی جارہی ہے۔پلے پرگتی پروگرام کے ذریعہ ہر لحاظ سے ترقیاتی پروگرام شروع کئے گئے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں سب سے زیادہ ترقی یافتہ دیہات تلنگانہ میں ہیں۔رعیتوبندھو اسکیم کے تحت 50ہزار کروڑروپئے کی رقم کسانوں کو دی جارہی ہے جس کی مثال ملک میں کہیں اور نہیں ملتی۔ہر کسان کو پانچ لاکھ روپئے کی بیمہ کی سہولت فراہم کی جارہی ہے۔کسانوں کو زرعی مقاصد کے لئے 24گھنٹے بجلی تلنگانہ حکومت فراہم کررہی ہے۔