بیورو کریسی عوامی سرکار کی متبادل نہیں: دویندر رانا
جموں،جنوری ۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر لیڈر اور سابق رکن قانون ساز دویندر رانا نے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کو ایک قابل سیاسی لیڈر اور تجربہ کا منتظم قرار دیتے ہوئے کہا کہ بیوروکریسی کسی بھی صورت میں عوامی سرکار کی متبادل نہیں ہو سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کی بیوروکریسی میں قابل لوگ ہیں لیکن لوگوں کے مسائل کو ان کے چنے ہوئے نمائندے ہی حل کرسکتے ہیں۔موصوف لیڈر نے ان باتوں کا اظہار جمعے کے روز یہاں میڈیا کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ’جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا صاحب ایک قابل سیاسی لیڈر ہیں اور ایک تجربہ کار منتظم بھی ہیں وہ یہاں کی انتظامیہ کو بہترین انداز میں چلا رہے ہیں لیکن پھر بھی بیوروکریسی عوامی سرکار کی متبادل نہیں ہے‘۔ان کا کہنا تھا: ’جموں و کشمیر کی بیوروکریسی میں محنتی لوگ ہیں جنہوں یہاں مشکل حالات میں کام کیا لیکن لوگوں کے مسائل کو ان کے چنے ہوئے نمائندے ہی حل کر سکتے ہیں‘۔مسٹر رانا نے کہا کہ جموں وکشمیر میں سب سے بڑا مسئلہ بے روز گاری کا ہے جس پر حکومت کام کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ جموں و کشمیر میں نوجوانوں کے لئے روز گار کے زیادہ سے زیادہ ذرائع ہونے چاہئے۔تر پردیش کے انتخابات کے بارے میں پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ وہاں بی جے پی ہی نئی سرکار بنائے گی کیونکہ اس ریاست میں گذشتہ پانچ برسوں کے دوران تعمیر و ترقی کی نئی راہیں کھل گئی ہیں۔موصوف لیڈر نے کہا کہ کسی بھی سیاسی لیڈر کو جموں میں لوگوں کو بانٹنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ جموں کے لوگ آپس میں مل جل کر رہتے ہیں اور ہم ان کی آواز کو بلند کرنا چاہتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو لوگوں کے ساتھ رہنا چاہئے اور سرکار اور عوام کے درمیان ایک پل کا کام کرکے لوگوں کو درپیش مسائل کو حل کرانا چاہئے۔