اپوزیشن تعاون کرے تو حکومت سوشل میڈیا کے لیے سخت قوانین بنانے کے لیے تیار: ویشنو
نئی دہلی ، فروری۔ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کے وزیر اشونی وشنو نے کہا ہے کہ اگر اپوزیشن تعاون کرے تو حکومت سوشل میڈیا کے ریگولیشن کے لیے سخت ترین قوانین بنانے کے لیے تیار ہے۔ مسٹر وشنو نےجمعہ کے روز راجیہ سبھا میں ضمنی سوالات کے جواب میں کہا کہ اگر ایوان میں اتفاق رائے ہوتا ہے اور اپوزیشن کے ہمارے ساتھی تعاون کرتے ہیں تو ہم سوشل میڈیا کے لیے بہت سخت قوانین بنانے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کا ذاتی خیال ہے کہ سوشل میڈیا کو جوابدہ بنانے کے لیے سخت قوانین ہونے چاہئیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے سوشل میڈیا کو جوابدہ اور محفوظ بنانے نیز اس کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے 2021 میں پانچ خصوصی رہنما خطوط جاری کیے تھے ۔ ان کے اثرات بھی نظر آرہا ہے اور تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اب ہر ماہ ان ہدایات سے متعلق تعمیل کی رپورٹس شائع کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ رپورٹ کمپنی حکومت کو نہیں دیتی بلکہ ان کی ویب سائٹ پر سب کے لیے موجود رہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب حکومت سوشل میڈیا پر سختی کرتی ہے تو کچھ لوگ آزادی اظہاررائے کا رونا رونا شروع کر دیتے ہیں جس سے انتہائی سنگین صورتحال پیدا ہوتی ہے۔ سوشل میڈیا پر ایک ایپ کے ذریعے مسلم خواتین کو مبینہ طور پر نشانہ بنائے جانے کے واقعہ کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کے لیے انتہائی حساس معاملہ ہے۔ خواتین کی عزت کا تحفظ کرنا حکومت کے لیے بنیادی تصور کا معاملہ ہے ۔ اس کا تعلق صرف ایک مذہب سے نہیں، یہ سب کے لیے ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں حکومت اور اس کے عہدیداروں نے ہر پہلو سے فوری کارروائی کی ہے۔