ابھشیک بنرجی کے بیان پر ترنمول کانگریس کے لیڈروں کے درمیان اختلافات کھل کرسامنے آئے
کلکتہ،جنوری۔ترنمول کانگریس کے جنر ل سیکریٹری ابھیشیک بنرجی کے بیان کو لے کر ترنمول کانگریس میں گھمسان کا سلسلہ جاری ہے۔ ابھیشیک بنرجی نے گزشتہ دنوں کہا تھا کہ کورونا کی تیسری لہر کےدوران تمام سیاسی اور مذہبی سرگرمیوں کو دو ماہ کےلئے بند کردینا چاہیے۔مگر بعد میں کہا گیا تھا کہ ابھیشیک بنرجی کا یہ ذاتی موقف ہے۔ تاہم ترنمول کانگریس کے ممبر پارلیمنٹ کلیان بنرجی نے ابھیشیک بنرجی سے کہا کہ چوں کہ وہ پارٹی کے جنرل سیکریٹری ہیں اس لئے ان کا کوئی بیان ذاتی نہیں ہوتا ہے۔ ریاستی ترنمول کے جنرل سکریٹری کنال گھوش نے کلیان بنرجی کے تبصرے پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’ابھیشیک پارٹی میںممتا بنرجی کے بعد کی پوزیشن کے حامل ہیں۔ اگر ابھیشیک جیسا لیڈر کچھ کہتا ہے تو ہمیں پارٹی کے عام سپاہیوں کے طور پر اسے خاموشی سے سننا چاہیے۔ کوئی بھی تبصرہ کرنے سے پہلے تمام پہلوؤں پر غور کرنا چاہیے۔ابھیشیک نے حالات پر قابو پانے کے لیے سیاسی اور مذہبی سرگرمیاں روکنے کا معاملہ اپنی ذاتی رائے کے طور پر اٹھایا تھا۔کلیان بنرجی کا کہنا ہے کہ’’پارٹی کے آل انڈیا جنرل سکریٹری کے عہدے پر متمکن کوئی بھی شخص ذاتی رائے نہیں رکھ سکتا۔ بہت سے معاملات پر میری ذاتی رائے بھی ہے۔ پارٹی ڈسپلن کی وجہ سے اسے عوام میں نہیں کہتا ہوں۔کلیان کا خیال ہے کہ ابھیشیک کی رائے ممتا بنرجی کی حکومت کے خلاف ہے۔ کنال گھوش نے کلیان بنرجی کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جنرل سکریٹری کا بیان اتنا ہی ذاتی تھا جتنا کہ عام آدمی کی رائے۔ پارٹی اور اس کے لیڈر عام لوگوں کے ذہن سے باہر بات نہیں کر سکتے۔کنال گھوش نے کہاکہ انتظامیہ کی کچھ ذمہ داریاں ہیں۔وہ اپنے طور پر کام کرتی ہیں ۔ابھیشیک بنرجی کے بیان کو طول نہیں دینا چاہیے۔پارٹی کی تادیبی کمیٹی کے سربراہ پارتھو چٹرجی اس معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔کلیان بنرجی کے اس بیان کے بعد قیاس آرائی شروع ہوگئی ہے کہ ترنمول کانگریس میں سب کچھ ٹھیک نہیں ہے ۔حالانکہ کنال اسے ماننے کو تیار نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ جب انتخابات کے شیڈول کا اعلان کیا جارہا تھا اس وقت حالات ایسے نہیں تھے ۔ ابھیشیک بنرجی کے سوال پر غور کرنا ضروری ہے۔