چار میونسپل کارپوریشن انتخابات: تمام پولنگ اسٹیشنوں کے سی سی ٹی وی فوٹیج کو محفوظ رکھنے کی کلکتہ ہائی کور ٹ کی ہدایت
کلکتہ,فروری ۔کلکتہ ہائی کورٹ نے بی جے پی کی عرضی پر سماعت کرتے ریاستی الیکشن کمیشن کو چار میونسپل کارپوریشن کے تمام پولنگ اسٹیشنوں کے سی سی ٹی وی فوٹیج کو محفوظ رکھنے کی ہدایت دی ہے۔ اس سے قبل چیف جسٹس کی ڈویژن بنچ نے ای وی ایم کو محفوظ رکھنے کی ہدایت دی تھی۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت اور ریاستی الیکشن کمیشن کو میونسپل انتخابات کے دوران بدامنی سے متعلق حلف نامہ طلب کیا ہے۔ حلف نامہ میں ریاستی حکومت اور کمیشن کو یہ بتانا ہوگا کہ 27 فروری کو ہونے والے 108 میونسپل انتخابات میں مرکزی فورسز کی تعیناتی کے بارے میں وہ کیا سوچتے ہیں۔ریاست کے چار میونسپل کارپوریشن بدھان نگر، چند ن نگر، سلی گوڑی میونسپلٹی اور آسنسول میونسپل کارپوریشن کے انتخاب میں دھاندلی کا الزام ہوئے کلکتہ ہائی کورٹ میں الگ الگ چار چار مقدمات درج کئے تھے۔بی جے پی نے ہائی کورٹ میں مختلف دستاویزات جمع کرائے ہیں۔ بی جے پی نے الزام لگایا ہے کہ میونسپل انتخابات میں بڑے پیمانے پر دہشت گردی اور ووٹ دھاندلی ہوئی ہے۔ کیس کی سماعت جسٹس پرکاش سریواستو کی ڈویژن بنچ میں ہو رہی ہے۔بی جے پی نے پہلے بھی میونسپل کارپوریشن انتخابات میں مرکزی فورسیس کی تعیناتی کا مطالبہ کیا تھا۔ایک بار پھر 108میونسپل انتخابات میں مرکزی فورسیس کی تعیناتی کا مطالبہ کیا ہے۔دریں اثنا، بی جے پی کے وکیل رنجیت کمار نے سوال کیاکہ ”کمیشن کو مرکزی فورس کی ضرورت محسوس کیوں نہیں ہوئی؟۔جب کہ ووٹنگ کے دوران بڑے پیمانے پر تشدد اور دھاندلی کے واقعات ہوئے۔مردہ آدمی کا ووٹ گر گیا ہے۔ چار سال پہلے ہی آنجہانی موسیقار دویجن مکھرجی کا انتقال ہوگیا تھا اس کے باوجود بدھان نگر میں ان کے نام کا ووٹ ڈال دیا گیا۔ آسنسول میں بی جے پی امیدواروں پر حملہ بم دھماکہ ہوا۔ چندن نگر اور سلی گڑی میں مختلف واقعات پیش آئے ہیں۔بی جے پی کے وکیل نے مزید کہاکہ انتخابات کے دوران دورے سرکار کی اسکیم چل رہی ہے۔’ یہ انتخابی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ الیکشن کمیشن کی غیر جانبداری پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ منصوبے کو 27 فروری تک بند رکھا جائے۔