کیپٹن امریندر اپنی پارٹی بنانے کی تیاری میں ،نام کا اعلان جلد متوقع
چنڈی گڑھ، اکتوبر ۔ پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ نے کہا ہے کہ وہ اپنی پارٹی بنانے کے عمل میں ہیں اور اس کا نام جلد ہی سامنے آئے گا۔ مسٹر سنگھ نے بدھ کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ وہ اپنی پارٹی بنانے کے عمل میں ہیں اور ان کے وکلاء الیکشن کمیشن کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔ پارٹی کے نام اور نشان کا فیصلہ کیا جا رہا ہے جس کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔کیپٹن امریندر نے پاکستانی خاتون صحافی عروسہ عالم کے ساتھ اپنے تعلقات کے بارے میں دو ٹوک بات کی اور یہ بھی کہا کہ اگر ویزا پابندی ہٹا دی جاتی ہے تو وہ انہیں دوبارہ مدعو کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایک ذہین خاتون ہیں۔پنجاب کے سرحدی علاقوں میں بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کی تعیناتی پر انہوں نے کہا کہ یہ فورس پنجاب میں کسی بھی چیز کو اپنے کنٹرول میں نہیں لے گی۔ پنجاب حکومت ریاست کا کام دیکھے گی اور بی ایس ایف کو جہاں بھی ضرورت ہوگی پولیس کی مدد کرے گی۔یہ پہلا موقع ہے جب مسٹر سنگھ نے چیف منسٹر کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد میڈیا سے بات چیت کی ہے۔ جمعرات کو وہ وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کریں گے۔مسٹر سنگھ نے حکومت کے ان وزراء پر سخت نکتہ چینی کی جنہوں نے کہا ہے کہ جب وہ ریاست کے وزیر اعلیٰ تھے تو ان کے ساڑھے چار سال کے دور میں کوئی کام نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں عوام سے کیے گئے وعدوں میں سے ساڑھے چار سال میں 92 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے اور کچھ پر کام جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ دہلی میں میٹنگ میں ملکارجن کھڑگے اور کانگریس صدر سونیا گاندھی نے مجھ سے میری حکومت کے بارے میں پوچھا تھا کہ آخر مسئلہ کیا ہے؟ تو اس وقت میں نے ان سے کہا کہ کوئی مسئلہ نہیں ہے۔قابل غور ہے کہ مسٹر سنگھ فی الحال مخالفین کے بجائے اپنی ہی پارٹی کے لیڈروں کے نشانے پر ہیں اور ریاستی کانگریس صدر نوجوت سنگھ سدھو کے ساتھ ان کی لڑائی سیاسی بحث کا موضوع بن گئی ہے۔ انہوں نے کئی بار یہ بھی کہا کہ جو آدمی 15 سال سے بھارتیہ جنتا پارٹی میں رہا ہو وہ کانگریس کا بھلا کیسے کر سکتا ہے۔مسٹر سنگھ اور ان کی دوست پاکستانی صحافی عروسہ عالم کانگریس لیڈروں اور مسٹر سنگھ کے درمیان جھگڑے سے سخت مایوس ہیں اور یہاں تک کہہ چکی ہیں کہ انہیں اس ساری پیش رفت سے بہت تکلیف ہوئی ہے اور وہ کبھی ہندوستان واپس نہیں آئیں گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ کچھ لیڈروں نے اپنا معیار بہت نیچے گرالیا ہے۔ محترمہ عالم نے سکھجندر سنگھ رندھاوا، پنجاب کانگریس کے صدر نوجوت سنگھ سدھو اور ان کی اہلیہ نوجوت کور سدھو کو لکڑ بگھا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کپتان کو نیچا دکھانے کے لیے ان کا نام (عروسہ) درمیان میں گھسیٹا جا رہا ہے۔