اگر مرکزی وزیر کے بیٹے کی گرفتار ی نہ ہوئی تو میں لکھیم پور کھیری میں بھوک ہڑتال پر بیٹھ جاوں گا: سدھو
موہالی، اکتوبر۔پنجاب کانگریس کے سربراہ نوجوت سنگھ سدھو نے کسان کنبوں کا درد بانٹنے کے لئے لکھیم پوری روانہ ہونے سے قبل آج دو ٹوک الفاظ میں کہاکہ اگر کسانوں کو گاڑی سے کچل کر مارنے والے مرکزی وزیر کے بیٹے کو گرفتار نہیں کیا گیا تو میں وہیں بھوک ہڑتال پر بیٹھ جاوں گا۔مسٹر سدھو پرجوش نظر آرہے تھے کیونکہ وہ کسانوں کے کنبوں سے ملاقات کرکے ان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرنا چاہتے تھے۔ تشدد کے دوران زخمی ہوئے کسانوں سے بھی ملاقات کرنے کا ان کا پروگرام ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر جلد مرکزی وزیر کے لاڈلے کی گرفتاری نہ ہوئی تو وہ وہیں بھوک ہڑتال پر بیٹھیں گے۔یہاں ایئرپورٹ کے نزدیک پورے ملک سے جمع ہوئے کانگریس کارکنوں کا تقریباً سو کاروں کا قافلہ آج یہاں سے لکھیم پور کھیری کے لئے روانہ ہوا جس کی قیادت مسٹر سدھو کررہے ہیں۔ ان کے ساتھ کئی وزرا پرگٹ سنگھ، سنگت سنگھ گلجیاں، امریندر راجہ وڈنگ، وجے اندر سنگلا سمیت کئی وزرا اور اراکین اسمبلی اور کارکن گئے ہیں۔ قافلہ اب سہارنپور کے نزدیک پہنچنے والا ہے لیکن ایسا امکان ہے کہ قافلہ کو کہیں آگے جانے سے روک نہ لیا جائے کیونکہ امن وقانون اور دفعہ 144نافذ ہونے کی وجہ سے زیادہ لوگوں کو وہاں جانے کی اجازت نہیں ہے۔اس سے پہلے مسٹر سدھو پٹیا لہ سے موہالی پہنچے تھے۔ ریاست کے کئی مقامات سے کارکن یہاں صبح سے جمع ہوئے اور جب جانے والے تمام لوگ پہنچ گئے تو وہ لکھیم پور کے لئے روانہ ہوئے۔اس سے پہلے وزیراعلی چرنجیت سنگھ چنی راہل گاندھی کے ساتھ لکھیم پور کھیری گئے تھے لیکن لکھنو میں انہیں روک لیا گیا۔ انہوں نے مارے گئے کسان کنبوں کو پچاس پچاس لاکھ روپے اور مارے گئے صحافی کے کنبہ کو بھی اتنی ہی رقم دینے کا اعلان کیا۔ہریانہ سے بھی کانگریس کی سربراہ کماری سیلجا اور سابق وزیراعلی بھوپندر سنگھ ہڈا کے غصہ مارچ میں جانے کا امکان ہے۔