مکل رائے خود سامنے آئے او ر کہا کہ میں بی جے پی میں ہوں اور رہوں گا
کلکتہ,اپریل۔ اچانک غائب ہونے اور اغوا کی قیاس آرائیوںکے درمیان مکل رائے دہلی میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کا کہ میرا کوئی اغوانہیں ہوا ہے، میں دہلی ہوں ، بی جے پی میں شامل ہونے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ میں پہلے سے ہی بی جے پی کا حصہ ہوں ، دوبارہ کیسے شامل ہوں گا ۔دوسری جانب بی جے پی نے کہا کہ انہیں مکل رائے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ ترنمول کانگریس نے بھی کہا کہ وہ مکل رائے کے بارے میں فکر مند نہیں ہیں۔ مکل رائے نے واضح کیا کہ میں بی جے پی میں تھا، رہوں گا۔ میں بیمار تھا، میری بیوی کے انتقال کے بعد میں ڈپریشن میں تھا ، اس کی وجہ سے ترنمول کانگریس میںچلا گیا۔مکل رائے نے کہا کہ میں بی جے پی کروں گا۔ اگر ٹیم چاہے تو مجھے کام کروا سکتی ہے۔ پنچایتی انتخابات میں کام کرنے کو تیار ہیں۔ بنگال میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ بالکل بھی اچھا نہیں ہے۔‘‘ وہ دہلی کیوں آئے، کس سے ملیں گے، انہوں نے کہاکہ’’میں چند لوگوں سے ملنے کی کوشش کر رہا ہوں، مجھے ابھی وقت نہیں ملا ہے۔ مکل رائے کو لے کر قیاس آرائیاں عروج پر ہیں۔ بیٹے سبھرانشو نے شکایت کی ہے کہ کسی نے ان کا اغوا کیا ہے۔ دوسری جانب مکل رائے کا دعویٰ ہے کہ وہ یہ سب کچھ کر رہے ہیں، وہ اپنی مرضی سے دہلی آئے تھے۔ مکل کے بیٹے سبھرانشو رائے نے کہا کہ میں یہ جاننے کے قابل نہیں ہوں کہ میرے والد کیسے ہیں. مجھے نہیں معلوم کہ وہ دوا ٹھیک سے لے رہے ہیں ۔ میں بہت پریشان ہوں۔ والد صاحب ان دنوں بیماری کی وجہ سے سیاست سے دور تھے۔مکل رائے کے دہلی آنے کے بارے میں بی جے پی کے ترجمان شیامک بھٹاچاریہ نے کہا کہاگر انہیں بہت ساری جسمانی بیماریاں ہیں اور وہ اپنا ذہنی توازن برقرار نہیں رکھ سکتے تو انہیں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین کیوں بنایا گیا؟ مکل رائے بی جے پی میں آتے ہیں یا نہیں؟ یا نہیں، ہمیں کوئی پروا نہیں ہے۔ ترنمول کانگریس کے ترجمان کنال گھوش نے کہاکہ ایسے شخص کو گھر کیوں نہیں بھیجا جاتا؟ ایسے شخص کو کسی بھی وقت خطرہ لاحق ہوسکتا ہے، ایسے شخص کو ترنمول کے گلے میں لٹکانے کی کیا وجہ ہے؟ دوسری طرف مکل کے بیٹے سبھرانشو رائے نے پریس کانفرنس میں کہاکہ والد کو بھولنے کی بیماری ہے، وہ اپنے پوتے پوتیوں کے نام نہیں بتا سکتے۔ وہ جوڑ اور گھٹا نہیں سکتے۔ وہ اپنی تاریخ پیدائش نہیں بتا سکتے۔