حکومت اسٹارٹ اپ اسکیم کے ذریعہ نوجوانوں کے سپنوں کو دے رہی ہے نئی اڑان
لکھنؤ:ستمبر۔ پرائمری اسکولوں کے بچوں کو اعلی کوالٹی کی تعلیم دینے کے لئے اترپردیش میں 1.38لاکھ پرائمری اسکولوں کو نئی بلندی،سرکاری انٹر کالجوں کی تعمیر اور اسٹارٹ اپ اسکیم کے ذریعہ طلبہ کو آئیڈیازکو عملی جامہ پہنانے میں حکومت اولرہی ہے۔
آفیشیل ذرائع نے جمعرات کو کہا کہ حکومت نے سب سے بڑی تبدیلی بیسک ایجوکیشن میں کی ہے۔ بدعنوانی کو ختم کرنے کے لئے پہلی بار پرائمری اسکوں کے بچوں کو دئیے جانے والے جوتا، موزہ، بیگ اور سویٹر کا پیسہ اب ڈی بی ٹی کے ذریعہ سیدھے والدین کے کھاتوں میں بھیجا جارہا ہے۔ حکومت نےپرائمری اسکولوں میں 1.25لاکھ ٹیچروں کی تقرری کر کےٹیچروں کی کمی کو پورا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ساڑھے چار سالوں میں یو پی میں حکومت نے تعلیمی شعبے کی تصویر بدلنے کا کام کیا ہے۔ پرائمری سے لےکر ڈگری و تکنیکی تعلیم میں بہتری کے لئے اٹھائے گئے قدم میل کا پتھر ثابت ہورہے ہیں۔ ونٹنگیا و مسہر سماج کے بچے تو ابھی تک تعلیم سے محروم تھے حکومت نے ان کے لئے ونٹنگیا گراموں میں 33پرائمری اور اعلی پرائمری اسکولوں کی تعمیر کرایا ہے۔سرکاری پالیسیوں کی وجہ سے اسکول چلو مہم کے ذریعہ پرائمری اسکلوں میں ریکارد طلبہ کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ پرائیویٹ اسکولوں کی طرح ریاست کے اسکولوں میں انگریزی ذریعہ تعلیم کا آغاز کیا گیا ہے۔ تاکہ سرکاری اسکول کے بچے فراٹے دار انگریزی بول سکیں۔ 24721کالجوں کا انضمان کر کے ٹیچروں کی کمی کو دور کیا گیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ ریاستی حکومت نے بیسک ایجوکیشن کے ساتھ سیکنڈری ایجوکیشن میں بہتری کے لئے بڑے قدم اتھائے ہیں۔ ساڑھے چار سالوں میں 250نئےانٹر کالجوں کا قیام کیا گیا ہے۔ ا س میں زیادہ تر اسکول دیہی علاقوں میں بنائے گئے ہیں تاکہ گاؤں کےطلبہ کو پڑھائی کے لئے دو ر نہ جانا پڑے۔