آصف جاہ ثامن مکرم جاہ کا جسد خاکی حیدرآباد لایاگیا، بدھ کو تاریخی مکہ مسجد میں تدفین
حیدرآباد ،جنوری ۔سابق ریاست حیدرآباد دکن کے آخری فرمانروا آصف سابع نواب میرعثمان علی خان کے پوتے آصف جاہ ثامن نواب میربرکت علی خاں مکرم جاہ بہاد کا جسد خاکی آج شام بذریعہ خصوصی طیارہ ترکی کے استنبول سے حیدرآباد لایاگیا۔حکام نے ان کے جسد خاکی کو شہر منتقل کرنے کیلئے مناسب انتظامت کئے۔حیدرآباد کے شمس آباد ایرپورٹ پر کارگو سے تمام سرکاری انتظامات کے بعد جسد خاکی کو پرانے شہر کے قلب میں واقع چومحلہ پیالیس منتقل کیاگیا جہاں آج شام 7بجے سے 10بجے تک آصف جاہی خاندان کے ارکان اور متعلقہ ٹرسٹوں کے ذمہ داران کے ساتھ ساتھ ملازمین کو دیدار اور دعائے مغفرت کا موقع دیاجارہا ہے۔ 18جنوری کو صبح 8بجے سے ایک بجے دن تک مکرم جاہ بہادر کی میت چومحلہ کے دربار ہال میں رکھی جائے گی جہاں عوام کے لئے آخری دیدار اور دعائے مغفرت کی سہولت رہے گی۔ دربار ہال میں ایک سمت سے داخل ہونے اور دوسری سمت سے باہر نکلنے کے لئے انتظامات کئے گئے ہیں۔ چومحلہ پیالیس میں بھی داخل ہونے اور باہر ہونے کے علحدہ راستے بنائے گئے ہیں۔ بعدنماز ظہر غسل اور تجہیز و تکفین کا دربار ہال سے متصل حصہ میں انتظام کیا جائے گا۔ سہ پہر جلوس جنازہ کی روانگی عمل میں آئے گی۔ ان کا جنازہ مکہ مسجد لے جایا جائے گا۔نماز جنازہ میں کئی ہزار افراد کی شرکت کی توقع کی جارہی ہے جس کی مناسبت سے اس تاریخی مسجد میں انتظامات کو قطعیت دیاگیا ہے۔ نماز جنازہ مکہ مسجد کے اندرونی حصہ میں منبر کے قریب ادا کی جائے گی۔ خطیب مکہ مسجد مولانا ڈاکٹر حافظ رضوان قریشی نماز جنازہ پڑھائیں گے اور دعائے مغفرت کریں گے۔ مکرم جاہ بہادر جو ترکی کی خلافت عثمانیہ کے آخری خلیفہ سلطان عبدالمجید کے نواسہ ہوتے ہیں کی مکمل سرکاری اعزازات کے ساتھ مکہ مسجد میں بعدنماز عصر نماز جنازہ ادا کی جائے گی اوران کی خواہش کے مطابق مسجد کے احاطہ میں واقع آصف جاہی مقبرہ میں ان کے والد نواب میر حمایت علی خان اعظم جاہ بہادر کے پہلو میں انہیں سپرد لحد کردیا جائے گا۔مکرم جاہ کا انتقال استنبول میں ہفتہ کی شب ہوا تھا۔