بنگال بی جے پی میں نااہلوں کی بھیر:بی جے پی ممبر پارلیمنٹ سومترا خان
کلکتہ,اکتوبر۔ بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ سومترا خان نے آج بنگال بی جے پی قائدین کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں 2019 میں بی جے پی میں وزیر اعظم اور امیت شاہ کی وجہ سے شامل ہوا تھا۔ریاستی بی جے پی سے اختلاف کا مطلب یہ نہیں ہے کہ میں بی جے پی چھوڑ دوں گا۔ لیکن مجھے ریاست کے کسی لیڈر کی کوئی پرواہ نہیں ہے ۔سومترا خان نے کہا کہ حال ہی میں 24 لوگوں کی ایک کور کمیٹی بنائی گئی ہے مجھے اس میں شامل نہیں کیا گیا ہے ۔مجھے اس کی پرواہ نہیں ہے۔اس کمیٹی کی قیمت کیا ہے؟ بی جے پی ایک کلب کمیٹی کی طرح چل رہی ہے۔ کلب کمیٹی سال میں ایک بار ہوتی ہے، بی جے پی کی بنگال اسٹیٹ کمیٹی سال میں چار بار تبدیل ہوتی ہے۔ ان کے مطابق پارٹی کی قیادت کا حصہ قبول کرنا ممکن نہیں۔ شوبھندو ادھیکاری، دلیپ گھوش کے علاوہ بنگال میں بی جے پی کے سبھی لیڈر ان نااہل ہیں۔ سومترا نے بی جے پی کے ریاستی صدر سکانت مجمدار کو بھی ‘نااہل قرار دیا۔ریاستی صدر سوکانت مجمدار پر طنز کرتے ہوئے سومترا نے کہاکہ ’’مجھے نہیں معلوم کہ اس نے کبھی اپنے وارڈ میں سیاست کی ہے یا نہیں، ہوسکتا ہے کہ وہ ایم پی بن گئے ہوں، لیکن پہلے پنچایت انتخابات میں ضلع جیتیں، پھر ہمیں پتہ چلے گا کہ وہ لیڈر ہیں یا نہیں ۔میں شوبھندو ادھیکاری کے علاوہ دوسروں کو لیڈر نہیں مانتا۔ باقی سیاست میں مجھ سے بہت جونیئر ہیں۔ کور کمیٹی کے 24 ارکان میں سے دلیپ گھوش اور سوبھندوادھیکاری کے علاوہ سبھی نااہل ہیں۔ مجھے جان بوجھ کر کمیٹی میں شامل نہیں کیا گیا۔ نااہلوں کی بھرمار ہے۔ انتخابات کے بعد دہلی کو لیڈروں کی طاقت کا اندازہ ہو جائے گا۔ گزشتہ انتخابات میں کمیٹی کی اہل قیادت کی کمی کی وجہ سے موجودہ ریاستی قیادت کمیٹی ناکام ہو چکی ہے۔ پنچایت انتخابات سے پہلے سومترا کے اس دھماکہ خیز بیان سے بھگوا کیمپ کی بے چینی میں اضافہ ہوگیا ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق سومترا کے بیان کو لے کر بی جے پی کے اندر پہلے ہی ہنگامہ برپا ہے۔ سومترا نے یہ بھی کہا، ‘پارٹی میں نااہلوں کی بھیڑ بڑھ رہی ہے۔ مستحق لوگوں کی بے عزتی ہو رہی ہے۔