ہم فیصلہ کن بڑی مہم اٹھانے کی تیاری کر چکے، اسماعیل ہنیہ
دوحہ،اکتوبر۔حماس کے سیاسی امور کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ فلسطین کا مسئلہ اسرائیلی غاصب ریاست کے ساتھ مستقل تنازعہ ہے۔ٹیلی ویڑن پر نشر ہونے والے انٹرویو میں ہنیہ کا کہنا تھا: آج صہیونی دشمن کے خلاف ہماری جدوجہد ایک نئے مرحلے میں داخل ہو رہی ہے، جو افسوس کرنے، فریاد کرنے، زخمیوں اور شہداء کی گنتی اور اپنے مصائب کو اجاگر کرنے کا مرحلہ نہیں ہے۔ آج ہم بشارت، عروج اور عظیم فتوحات کے مرحلے سے گزر رہے ہیں، فلسطینی عوام میں مزاحمت اور انقلاب کا جذبہ اپنے جوبن پر ہے۔ انہوں نے مزید کہا: اہلِ فلسطین صہیونی کے لیے لوہے کے چنے ہیں۔ سرزمینِ فلسطین کو اسرائیل بنانے اور ہماری اسلامی و ملی اقدار سے جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے تمام طریقے اپنائے گئے۔ تاہم، نہ ایمان کی حرارت ٹھنڈی پڑی ہے نہ مسلم برادری سے تعلقات میں کمی کی جا سکی ہے۔ بیرونِ ملک فلسطینی عوام ایک بار پھر اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ فلسطینی کاز کے ساتھ اپنے تعلقات کی تجدید کر رہے ہیں۔ حالانکہ دشمن اور اس کے اتحادیوں کا خیال تھا کہ ان کو دی گئی پناہ اور سہولیات سے وہ تارکینِ وطن کا حصہ بن جائیں گے۔ حماس کے رہنما نے زور دیتے ہوئے کہا کہ انھوں نے جو کچھ کہا وہ جذباتی یا خواہش مندانہ بیان نہیں ، بلکہ حقیقت پسندانہ تجزیہ ہے۔ ہم دشمن کے خلاف بڑی مہم اٹھانے اور اس تاریخی تنازعے کو ہمیشہ کے لیے حل کرنے کی اپنی تیاریاں کر رہے ہیں۔