الکحل فری شراب بھی دل کیلئے مفید ہے، ریسرچ رپورٹ
لندن ،ستمبر۔ ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ الکحل فری شراب سے بھی دل کو وہی فائدے حاصل ہوتے ہیں جو الکحل والی شراب سے حاصل ہوتے ہیں، ریسرچرز نے 7 سال تک 446,439 افراد پر تجربات کے بات تیار کی گئی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ انگوروں سے براہ راست کشید کی گئی شراب میں Polyphenols نامی ایک antioxidants مادہ ہوتا ہے، یہ مادہ انگوروں میں پایا جاتا ہے لیکن الکحل میں یہ مادہ موجود نہیں ہوتا، اس لئے ریسرچرز نے الکحل فری شراب کو بھی دل کیلئے مفید قرار دیا ہے، تاہم یہ فائدہ دل کے ہر طرح کے امراض کے مریضوں کو حاصل نہیں ہوتا۔ انگلیا رسکن یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر روڈلف شیوٹ کا کہنا ہے کہ شراب نوشی اور دل کے شریانوں کو خون نہ پہنچنے کی بیماری کے دوران گہرا تعلق ہے لیکن شراب نوشی کا یہ فائدہ صرف دل کے شریانوں میں خون نہ پہنچنے والے مریضوں ہی کو ہوتا ہے، دل کے دیگر امراض میں مبتلا مریضوں کو اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔ ڈاکٹر شیوٹ کا کہنا ہے کہ شراب نوشی کا صرف ایک ہی فائدہ معلوم ہوسکا ہے اور وہ یہ ہے کہ شراب نوشی کی وجہ سے دل کی شریانوں کو خون نہ پہنچنے کی شکایت میں کمی آتی ہے۔ تاہم انھوں نے کہا کہ شراب نوشی کم مقدار میں بھی صحت کیلئے بہت نقصاندہ ہے۔ کم مقدار میں بیئر، سائیڈر اور اسپرٹ پینے سے بھی دل کے امراض، دل کی شریانوں کو خون نہ پہنچنے کے مرض، دماغی عروق کی بیماریوں جن میں فالج اور کینسر شامل ہیں، میں اضافہ ہوتا ہے اور اس سے ہلاکتوں کی شرح بڑھ جاتی ہے۔ جرنل کلینکل میں شائع ہونے رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس سے قبل کی اسٹڈیز میں جے کی شکل کے ایک گھمائو کی نشاندہی کی گئی تھی، کم مقدار میں شراب نوشی سے اس میں افاقہ ہوسکتا ہے۔ تاہم ڈاکٹر شیوٹ کا کہنا ہے کہ ان اسٹڈیز میں شراب نہ پینے والوں سے غلط طریقے سے موازنہ کیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ برطانیہ میں حکومت نے ہفتہ میں 14یونٹ سے زیادہ شراب نہ پینے کی حد مقرر کی ہے، یہ اوسط طاقت کے بیئر کے7پائنٹ یعنی شراب کے 125 ملی لیٹر کے 9 گلاسوں کے مساوی ہے لیکن ہماری ریسرچ سے ظاہر ہوتا ہے کہ کم مقدار میں بھی شراب نوشی صحت کیلئے نقصاندہ ہے۔