مغربی بنگال میں جلد ہی 89ہزار اساتذہ کی تقرری کی جائے گی:ممتا بنرجی
کلکتہ ،ستمبر۔وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے یوم اساتذہ کے موقع پر بتایا ہے کہ پی آئی ایل کے ذریعہ اساتذہ کی تقرری کا راستہ روکا جارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ ان کی حکومت اسکولوں میں خالی اسامیوں کو پر کرنے کیلئے تیار ہے مگر بار بار مقدمہ کرکے اس راہ میں رخنہ ڈالا جارہا ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاستی حکومت 89ہزار نوکریاں دینے کو تیار ہےممتا بنرجی نے کہا کہ یہ سب جان بوجھ کر کیا جارہا ہے۔انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ان تک کسی نے پیغام پہنچایا ہے کہ اگر انہیں رقم نہیں دی گئی تو وہ پی آئی ایل دائر کرکے رخنہ ڈالیں گے۔گرچہ ممتا بنرجی نے دھمکی دینے والے کا نام ظاہر نہیں کیا ہے مگر انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں زیادہ کچھ نہیں بولا جاسکتا ہے۔سابق وزیر تعلیم پارتھو چٹرجی اس وقت تقرری میں بدعنوانی کے معاملے میں جیل میں ہیں۔ سابق وزیر مملکت برائے تعلیم پریش ادھیکاری بھی نشانے پر ہیں، ان پر اپنی بیٹی کو غیر قانونی طریقے سے نوکری دینے کا الزام ہے۔ان کی بیٹی کو نوکری سے برطرف کردیا گیا ہے۔ترنمول کانگریس کے کئی ممبران اسمبلی اور لیڈران نشانے پر ہیں۔ممتا بنرجی نے پارٹی اور پارٹی لیڈروں کے کردار پر اٹھ رہے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ سی پی ایم کے دور میں بڑے پیمانے پر تقرریوں میں بدعنوانی ہوئی تھی مگر ہم نے کسی کی بھی نوکری ختم نہیں کی ہے۔سی پی ایم کے دور میں ہوئی تقرری کے کاغذات نہیں ملیں گے۔اس لئے انہیں پکڑنا مشکل ہے۔ہمارے دور میں جو تقرریاں ہوئیں سب کے کاغذات موجود ہیں۔اس لئے ہماری غلطیوں کو آسانی سے پکڑلیا جاتا ہے۔یوم اساتذہ کے موقع پر منعقد پروگرام میں وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے سیکنڈری، ہائر سیکنڈری کے طلبا کو انعام سے نوازا۔ممتا بنرجی نے کہا کہ ہم نے جلد ہی 89ہزار اساتذہ کی تقرری کیلئے کارروائی شروع کرنے والے ہیں۔حکومت اس کیلئے تیار ہے انہو ں نے کہا کہ۔ اگر کام کرنے پر کچھ غلط ہو جائے تو اس کا آدھا حصہ غلط ہو سکتا ہے۔ کیا آپ نے مدھیہ پردیش کا معاملہ دیکھا؟وہاں بڑے پیمانے پر گھوٹالے ہوئے ہیں مگر بنگال میں معمولی بات کو بڑی بات بناکر پیش کیا جاتا ہے۔وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ میں نے 1995 سے کتابیں لکھنا شروع کیں۔ میں نے 125 کتابیں لکھی ہیں۔ میں نے راجونشی، اردو، ساوتالی زبانوں میں کتابیں لکھی ہیں۔ آپ کو ان کتابوں میں 80 سال کے بعد کی معلومات ملیں گی۔ دنیا بھر سے لیکچر دینے کے لیے بلایا گیا، مجھے جانے کی اجازت نہیں ہے۔ مجھے اس کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ریاست کے تعلیمی نظام پر روشنی ڈالتے ہوئے، انہوں نے کہا، ‘ہم مہارت کی تعلیم میں نمبر 1 ہیں۔ ہم 15 دنوں کے اندر 30,000 بچوں کو روزگار کے خطوط دیں گے۔ سڑک پر چند لڑکے اور لڑکیاں بیٹھے تھے۔ مجھ سے بات ہوئی تھی۔ میں نے کہاکہ ان کا کام کیا جائے گا۔ لیکن پھر وزیر تعلیم نے کہا کہ نمبر اجازت نہیں دے رہے ہیں۔