امریکا کی یوکرین کے لیے 3 ارب ڈالر کی اضافی فوجی امداد
واشنگٹن،اگست۔امریکا یوکرین کو اس کی آزادی کی سالگرہ کی تقریبات کے موقع پر 3 بلین ڈالر کی اضافی فوجی امداد کا اعلان کرے گا۔ اس حوالے سے ایک امریکی اہلکار نے منگل کو کہا کہ روسی آپریشن کے آغاز کے بعد کیف کے لیے سب سے بڑا سکیورٹی سپورٹ پیکج تیار کیا جا رہا ہے جس کے تحت تین ارب ڈالر کی فوجی امداد شامل ہے۔یہ امداد جس کا استعمال دیگر کارروائیوں کے علاوہ کیف کو ہتھیار فراہم کرنے اور اس کی افواج کی تربیت کے لیے بھی کیا جا سکتا ہے۔ اس کا باضابطہ اعلان وائٹ ہاؤس آج بْدھ کو کرے گا۔ آج ہی کے دن یوکرین روس سے اپنی آزادی کا دن منا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ آج یوکرین پر روس کے حملے کو چھ ماہ مکمل ہوگئے ہیں۔گذشتہ جمعہ کو پینٹاگان نے یوکرین کے لیے مختص کردہ 775 ملین ڈالر مالیت کے نئے فوجی امداد کے 19ویں پیکج کا اعلان کیا تھا جس کا مقصد اسے لڑائیوں کے انداز کو تبدیل کرنے اور روسی افواج کے زیر قبضہ علاقوں کی واپسی میں مدد کرنا ہے۔قابل ذکر ہے کہ اس نئے امریکی امدادی پیکج میں 15 اسکائی ایگل جاسوسی ڈرون، 1,000 جیولن اینٹی آرمر میزائل، 1,500 TOW میزائل، Hymars اور Howitzers اور گولہ بارود کے ساتھ نیا توپ خانہ بھی شامل ہے۔HIMARS precision میزائل جو 80 کلومیٹر تک مار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اس پیکج کا حصہ ہے۔کیف مہینوں سے اپنے مغربی حمایتیوں پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ اسے مزید جدید ہتھیار فراہم کرے تاکہ بھاری ہتھیاروں میں روس کی بڑی برتری کا مقابلہ کیا جا سکے۔روس نے سرحد کے اس پار فوج بھیجی جسے اس نے خصوصی فوجی آپریشن کے طور پر بیان کیا، یہ کہتے ہوئے کہ وہ اپنے پڑوسی کو غیر مسلح کرنا اور روسی بولنے والی کمیونٹیز کی حفاظت کرنا چاہتا ہے۔ یوکرین اور اس کے مغربی اتحادی ماسکو پر بلا اشتعال جنگ چھیڑنے کا الزام لگاتے ہیں۔روسی آپریشن کے چھ ماہ میں ہزاروں اموات ہوئی ہیں۔ یوکرین کے 41 ملین میں سے ایک تہائی سے زیادہ لوگوں کو اپنے گھروں سے نکل جانے اور پورے شہرتباہی سے دوچار ہوگئے ہیں۔