فضائی آلودگی کوویڈ 19 میں مبتلا ہوکر اسپتال میں داخلے کے بڑھتے ہوئے خطرے سے منسلک: صادق خان
لندن ،ستمبر, فضائی آلودگی کوویڈ 19 میں مبتلا ہو کر ہسپتال میں داخلے کے بڑھتے ہوئے خطرے سے منسلک ہے۔ لندن کے میئر نے کہا ہے کہ فضائی آلودگی سے نمٹنے کے لئے’’جرات مندانہ اقدام‘‘ کی ضرورت ہے۔ قبل ازیں ایک نئی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اس کے نتیجے میں کوویڈ 19 سے متاثر ہو کر ہسپتال میں داخل ہونے کا زیادہ خطرہ ہے۔ صادق خان، جنہوں نے امپیریل کالج لندن کی طرف سے ہوئے جائزے کا کمیشن بنایا تھا، نے کہا کہ زہریلی ہوا کو ختم کرنے کا فیصلہ اب ’’زندگی اور موت کا معاملہ‘‘ ہے۔ تحقیق میں کہا گیا ہے کہ وبا سے قبل فضائی آلودگی کی طویل مدتی موجودگی سے کسی شخص کے بیمار ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اگر وہ کوویڈ 19 سے متاثر ہو جائے تو ہسپتال میں داخل ہو نا پڑجائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ فضائی آلودگی کی موجودگی انسان کے وائرس سے متاثر ہونے کے امکان کو بڑھا سکتی ہے، حالانکہ اس اثر کے بارے میں مطالعات ابھی ابتدائی مراحل میں ہیں۔ مسٹر خان نے کہا کہ وہ اگلے مہینے کم اخراج والے زون ’’الٹرا لو ایمیشن زون‘‘ (یو ایل ای زیڈ) کو بڑھانے کے لئے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم زہریلی فضائی آلودگی کے خطرات کو ظاہر کرنے والے واضح شواہد سے آنکھیں بند نہیں کر سکتے۔ہم پہلے ہی جانتے ہیں کہ فضائی آلودگی زندگی بدلنے والی بیماریوں جیسے کینسر، پھیپھڑوں کی بیماری اور دمہ سے منسلک ہے لیکن اب تک پچھلے مطالعات نے نمونیا، برونکائٹس اور حال ہی میں کوویڈ 19 جیسی متعدی بیماریوں میں فضائی آلودگی کے کردار کو کم نہیں کیا ہے۔امپیریل محققین کی قیادت میں نیا جائزہ یہ واضح کرتا ہے کہ فضائی آلودگی سے نمٹنا کوویڈ 19 اور اس جیسے دیگر انفیکشن کے خلاف ہماری لچک پیدا کرنے کا ایک اہم حصہ ہے۔ فضائی آلودگی سے نمٹنے کے لئے جو فیصلے ہم کرتے ہیں وہ واقعی زندگی اور موت کا معاملہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ میں اگلے مہینے انتہائی کم اخراج والے زون کو بڑھانے کے لئے پرعزم ہوں اور میں اپنے شہر سے آلودگی کے خاتمے کے لئے ضروری جرات مندانہ اقدام کو جاری رکھوں گا۔ امپیریل کا ماحولیاتی ریسرچ گروپ، جو برطانیہ میں ہوا کے معیار کی معلومات اور تحقیق کا ایک اہم فراہم کنندہ ہے اور یونیورسٹی آف کیمبرج ایم آر سی ٹاکسیالوجی یونٹ دنیا بھر کے مطالعات کا جائزہ لینے کے بعد اپنے نتائج پر پہنچا۔ پچھلے سال فضائی آلودگی اور کوویڈ 19 کے درمیان روابط کے بارے میں سیکڑوں مطالعات شائع ہوچکے ہیں، بشمول امریکہ میں سائنسدانوں کی تحقیق نے حالیہ تباہ کن جنگل کی آگ سے پیدا ہونے والے دھوئیں کو ہسپتال میں داخل ہونے اور وائرس سے ہونے والی اموات میں اضافے کے ساتھ منسلک کیا ہے۔ امپیریل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ باریک ذرات کی بڑھتی ہوئی موجودگی کا تعلق کوویڈ 19 کے مریضوں کے ہسپتالوں میں داخلوں میں اضافے سے ہے۔ محققین نے یہ بھی کہا کہ فضائی آلودگی ظاہر کرنے والے مطالعے، جو ابھی ابتدائی مرحلے میں ہیں، ان میں بتایا گیا ہے کہ اس سے انفیکشن کے امکانات بڑھ سکتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ فضائی آلودگی کا تعلق سانس یا قلبی امراض کی مقدار یا شدت میں اضافہ سے ہوتا ہے اور یہ بیماریاں زیادہ شدید کوویڈ 19 کے لئے حساسیت بڑھانے کا سبب بن جاتی ہیں۔ فضائی آلودگی اور عام طور پر بیماری کے درمیان ربط کے لئے حیاتیاتی میکانزم قائم ہیں۔ مرکزی لندن یو ایل ای زیڈکے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس نے سڑک کے کنارے نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ کی تعداد میں تقریباً نصف کمی کی ہے۔ اخراج کی قانونی حدود سے تجاوز کرنے والے علاقوں میں واقع سرکاری سکولوں کی تعداد 2016 میں 455 سے کم ہو کر پیر تک 14 رہ گئی ہے۔ یو ایل ای زیڈ کو 25 اکتوبر کو شمالی اور جنوبی سرکلر تک بڑھایا جائے گا، جس کی لاگت 130 ملین پونڈز تک پہنچ سکتی ہے۔ مسٹر خان کو یومیہ یو ایل ای زیڈ فیس اور بھیڑبھاڑ پر چارج، جو کہ گزشتہ جون میں بڑھا کر 15 پونڈ کر دیا گیا تھا، اس کے کاروبار پر ہونے والے اثرات پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔