انسانی اسمگلنگ کے شکار جھارکھنڈ کے 12 لوگوں کو دہلی میں رہا کرایا گیا
رانچی، اگست۔جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی بامعنی کوششوں سے انسانی اسمگلنگ کے متاثرین کو ان کے گھروں میں دوبارہ آباد کیا جا رہا ہے۔اسی کڑی میں ریاست جھارکھنڈ کے مغربی سنگھ بھوم ضلع کی 10 لڑکیوں، اور سمڈیگا ضلع سے ایک خاتون اور ایک لڑکے کو جو انسانی اسمگلنگ کا شکار ہوہوئے تھے دہلی میں آزاد کرایا گیا ہے۔ آزاد ہونے والی لڑکیوں کا تعلق مغربی سنگھ بھوم ضلع سے ہے۔ ان لڑکیوں میں ایک ڈیڑھ سال کی بچی بھی شامل ہے۔مربوط بحالی وسائل مرکز نئی دہلی کی نوڈل آفیسر مسزنچی کیتا نے بتایا کہ انو (بدلا ہوا نام)کی ماں کو دہلی لایا گیا تھا۔ وہ اس وقت حاملہ تھیں۔ اسی حالت میں کسی وجہ سے وہ ذہنی طور پر بیمار ہو گئی۔ اس مرحلے پر اس نے دہلی میں ایک بچی کو جنم دیا۔ پیدائش کے بعد وہ اپنے بچے کو پہچان بھی نہیں پائی تھی۔دہلی پولیس نے خاتون کو شارٹ اسٹے ہوم اور بچے کو چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کے حوالے کر دیا۔ جہاں لڑکی ویلفیئر ہوم میں مقیم تھی۔ ماں کے علاج کے تقریباً ایک سال بعد اس نے اپنی بچی سے ملنے کی خواہش ظاہر کی۔ مغربی سنگھ بھوم ضلع انتظامیہ کی مدد سے بچی کو اس کی ماں سے ملایا گیا اومربوط بحالی وسائل مرکز کی ٹیم کے ساتھ ماں اور اس کی بچی کو جھارکھنڈ بھیجا جا رہا ہے۔ رہا کرائے گئے بچوں میں سے ایک کی عمر صرف 8 سال ہے۔ اس بچی کے والد کا انتقال چکا ہے۔ اس کے چار بہن بھائیوں میں سے دو کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہے۔ ایک بھائی اپنے چچا کے ساتھ رہتا ہے۔ اس بچی کو انسانی ا سمگلروں نے تقریباً 1 سال قبل دہلی میں فروخت کیا تھا۔ان بچوں میں سنیتا اور ریکھا (نام بدلا ہوا ہے) دونوں کو دوسری بار انسانی اسمگلروں کے چنگل سے بچایا جا رہا ہے۔انسانی اسمگلر کی طرف سے بھیجے گئے بچے کو جسمانی اور ذہنی دونوں طرح سے زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ دہلی میں کئی لڑکیوں کے ساتھ جسمانی استحصال کے معاملے بھی درج ہوئے ہیں۔