کانگریس نے اگنی پتھ اسکیم کو واپس لینے کا مطالبہ کیا
نئی دہلی، جون۔کانگریس لیڈروں اور ممبران پارلیمنٹ نے اتوار کو جنتر منتر پر ستیہ گرہ دیا اور مطالبہ کیا کہ مسلح افواج میں بھرتی کی اسکیم اگنی پتھ کو واپس لیا جائے کیونکہ یہ ملک کی سلامتی کے ساتھ کھیل رہی ہے۔ اس ستیہ گرہ میں کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا، رام رمیش، راجیو شولا، سچن پائلٹ، سلمان خورشید، دیپیندر سنگھ ہڈا، اور کانگریس کے دیگر سینئر لیڈران بشمول ورون گوگوئی، وویک تھاکا، ہریش راوت نے حصہ لیا۔ نوجوانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور اگنی پتھ اسکیم کے خلاف ملک کے مختلف حصوں میں مظاہرے، کانگریس نے ستیہ گرہ کا اہتمام کیا اور سبھی لیڈروں نے ایک آواز میں اس منصوبہ کی مذمت کی۔ سب نے کہا کہ ملک کے نوجوانوں کو اس اسکیم سے کوئی فائدہ نہیں ملے گا، بلکہ ان کا کریئر داؤ پر لگ جائے گا۔ انہوں نے ملک کی موجودہ صورتحال کے لئے مودی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ اس اسکیم کو لے کر حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے پرینکا نے کہا کہ اس اسکیم کا اعلان بغیر کسی بحث کے کیا گیا تھا اور آج ہم اسی کا نتیجہ ملک کی سڑکوں پر دیکھ رہے ہیں۔ نوجوانوں سے تشدد میں ملوث نہ ہونے کی اپیل کرتے ہوئے پرینکا نے کہا، ’’میں تمام نوجوانوں سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ تشدد کا سہارا نہ لیں کیونکہ تشدد سے مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ میں نوجوانوں کو یقین دلانا چاہتی ہوں کہ کانگریس آپ کے ساتھ ہے اور آپ کے مفادات کے تحفظ کے لیے اس وقت تک لڑے گی جب تک یہ حکومت اس اسکیم کو واپس نہیں لے لیتی۔‘‘واضح رہے کہ مرکزی حکومت نے گزشتہ ہفتے اگنی پتھ اسکیم کا اعلان کیا تھا۔ اس اسکیم کے تحت نوجوانوں کو فوج میں کام کرنے کا موقع دیا جائے گا اور وہ اگنی ویر کے نام سے مسلح افواج میں خدمات انجام دیں گے۔ اس اسکیم کے تحت ساڑھے سترہ سال سے لے کر 23 سال تک کے نوجوانوں کو چار سال تک فوج میں کام کرنے کا موقع دیا جائے گا اور ان چار سالوں میں ان کی تربیت کا وقت بھی شامل کیا جائے گا۔ فوج اور حکومت کے درمیان مذاکرات کے بعد اس کے لیے عمر کی حد بڑھا کر 23 سال کر دی گئی جو پہلے 21 سال رکھی گئی تھی۔ 10ویں اور 12ویں پاس بچے اس اسکیم کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔