یوگی آدتیہ ناتھ اپنے عہدے پر برقرار رہنے کا اخلاقی حق کھو چکے ہیں: تاپسے
ممبئی، جون ۔ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے چیف ترجمان مہیش تاپسے نے جمعرات کو کہا کہ اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے عہدے پر برقرار رہنے کا اخلاقی حق کھودیا ہے کیونکہ سابق ججوں اور سینئر وکلاء نے چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) کو ازخود نوٹس لے کر کارروائی کرنے لئے خط لکھاہے۔مسٹر تاپسے نے ایک پریس ریلیز میں کہا کہ مسلم مظاہرین کے خلاف اتر پردیش حکومت کی حالیہ جابرانہ کارروائیوں کے درمیان سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ ججوں، سینئر وکلاء نے سی جے آئی کو خط لکھ کر اتر پردیش حکومت کے خلاف کارروائی شروع کرنے کے لیے از خود نوٹس کی درخواست کی ہے۔ پیغمبر اسلام پر بی جے پی کے ترجمان کی طرف سے کئے گئے متنازعہ تبصرے پر انہوں نے یہ بات کہی۔مسٹر تاپسے نے کہا کہ اتر پردیش انتظامیہ نے مسلم مظاہرین کے جائز گھروں کوبلڈوزروں نے مسمار کر دیا اور پولیس نے انہیں اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پولیس کی بربریت کی ویڈیوز سے بھرا ہوا ہے۔ یہ سب ملک کی سب سے بڑی ریاست میں ہو رہا ہے جو بھگوان رام کی جائے پیدائش ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ خود کو یوگی کہنے والے وزیراعلیٰ نے اپنی ہی انتظامیہ کے ذریعہ کئے جانے والے مظالم پر آنکھیں بند کر رکھی ہیں، کیا یہ بی جے پی کا وعدہ کردہ رام راجیہ ہے۔اتر پردیش میں شہریوں کے حقوق کو ریاستی انتظامیہ کی ایما پر کچلا جاتا ہے۔ مسٹر تاپسے نے تبصرہ کیاکہ مسلمانوں اور دلتوں کے تئیں بی جے پی کی عدم رواداری سب کو معلوم ہے اور اس لیے وہ وقت دور نہیں جب بی جے پی کی حکومت والی دیگر ریاستیں اقلیتوں کی آواز کو دبانے کے لیے سخت، جابرانہ اور غیر آئینی طریقے اپنا سکتی ہیں۔سپریم کورٹ، ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ ججوں اور کچھ دیگر سینئر وکلاء نے سی جے آئی کو خط لکھ کر اتر پردیش انتظامیہ کے خلاف ازخود نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔