’اونروا‘ کی ذمہ داریوں پر کوئی سمجھوتا قبول نہیں: اردن
عمان،جون۔اردن کے وزیر خارجہ ایمن صفدی نے کہا ہے کہ فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ’ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی‘ [UNRWA] کی ذمہ داریاں کسی اور ادارے کو نہیں سوپنی جاسکتیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’اونروا‘ کی ذمہ داریوں پر کوئی سمجھوتا قبول نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ’اونرا‘کو اپنے اقوام متحدہ کے مینڈیٹ کو مکمل طور پر نافذ کرنے، فلسطینی پناہ گزینوں کو اہم خدمات فراہم کرنے، ان کی زندگی کے لیے بین الاقوامی برادری کے عزم کیساتھ کام کرنے کیلیے کسی قسم کا دباؤ قبول نہیں کرنا چاہیے۔صفدی نے اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی کے ساتھ اتوار کے روز ملاقات کے دوران کہا کہ ان خدمات کو فراہم کرنا اس کے اقوام متحدہ کے مینڈیٹ کے تحت ایجنسی کی خصوصی ذمہ داری ہے اور یہ کہ اس کے اختیارات اور ذمہ داریاں تبدیل نہیں کی جاسکتیں اور ان پرکسی قسم کے مذاکرات نہیں ہوسکتے۔انہوں نے انروا کے بجٹ میں بار بار ہونے والے خسارے کو پورا کرنے کے لیے ایجنسی کو ضروری مالی مدد فراہم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ اردنی وزیرکا کہنا تھا کہ ریلیف ایجنسی کو تعلیم، صحت، ریلیف اور دیگر خدمات کے شعبوں میں پناہ گزینوں کو اپنی اہم سروسز کی فراہمی جاری رکھنے کے لیے مالی امداد کی ضرورت ہے۔سرکاری خبر رساں ایجنسی پیٹرا نے کہا کہ الصفدی نے ایجنسی کے تعاون کو متحرک کرنے کے لیے کی جانے والی کوششوں کے بارے میں لازارینی کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی پناہ گزینوں کی ذمہ دار ایجنسی کو اپنی سروسز جاری رکھنے کے لیے بجٹ کی کمی کا سامناہے۔