جرمنی: تباہ شدہ ٹرین سے لاشیں نکالنے کی کوششیں جاری
باویریا،جون۔ریسکیو ٹیمیں حادثے کے بعد سے پٹری سے اترنے والی بوگیوں سے لاشیں نکالنے کی کوششیں کر رہی ہیں۔ حادثے میں چار افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔جنوبی جرمن ریاست باویریا میں ریسکیو ٹیمیں ہفتہ چار جون کے روز بھی پٹڑی سے اترنے والی بوگیوں سے کم از کم تین لاشیں نکالنے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔پولیس نے آج یہ بھی بتایا تھا کہ اب بھی کئی لوگ لاپتہ ہیں۔ پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ 120 ٹن وزن اٹھانے کی صلاحیت رکھنے والی کرین آج کسی وقت جائے حادثہ پر پہنچ جائے گی۔پولیس ترجمان نے یہ بھی کہا کہ بوگیوں کے نیچے مزید لاشیں ملنے کے امکانات کو رد نہیں کیا جا سکتا۔ریسکیو ٹیموں کو حادثے کے دوران الٹنے والی بوگیوں کو اٹھانے میں شدید مشکلات پیش آ رہی ہیں اور بوگیاں ہٹانے کی دو کوششیں ناکام رہی تھیں۔جمعے کے روز ایلپس کے پہاڑی سلسلے میں میونخ جانے والی علاقائی مسافر ریل گاڑی بْرگرائن گاؤں کے نزدیک نامعلوم وجہ پٹڑی سے اتر گئی تھی۔حادثے کے نتیجے میں ٹرین کی تین بوگیاں پٹڑی سے اتر کر جزوی طور پر الٹ گئیں اور ان میں پھنسے ہوئے کئی مسافروں کو امدادی کارکنوں نے کھڑکیوں سے باہر نکالا۔اس حادثے کے باعث ٹرین میں سوار قریب 140 افراد میں سے کم از کم چار افراد ہلاک اور بچوں سمیت تقریبا 40 مسافر زخمی ہوئے تھے۔ زخمیوں میں سے کئی شدید زخمی تھے جن کی ہنگامی طور پر سرجری کی گئی۔جرمن صدر فرانک والٹر اشٹائن مائر نے کہا ہے کہ انہیں ٹرین حادثے پر گہرا صدمہ پہنچا ہے۔ ہفتے کے روز اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا، میرے خیالات اس مشکل وقت میں زخمیوں اور ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین کے ساتھ ہیں۔‘‘ انہوں نے حادثے کے بعد امدادی سرگرمیوں میں مصروف ریسکیو، پولیس اور طبی اہلکاروں کی خدمات کی تعریف بھی کی۔باویریا کے وزیر اعلیٰ مارکوس زوئیڈر بھی حادثے کے مقام پر پہنچ کر امدادی کارروائیوں کا جائزہ لیا۔ انہوں نے اس حادثے کو انتہائی تکلیف دہ قرار دیا۔