ترنمو ل کانگریس میں شمولیت کے بعد ارجن سنگھ کا متبادل تلاش کرنا بی جے پی کےلئے بڑاچیلنج

کلکتہ,پریل۔ بارکپور سے بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ ارجن سنگھ کی گھر واپسی ہوچکی ہے ۔انہوں نے ایک دن قبل ہی ترنمول کانگریس میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔ارجن سنگھ کے اس قدم سے بی جے پی کو شمالی 24پرگنہ میں سخت نقصانات کا سامنا ہے۔بارک پور میں پارٹی کی تنظیمی ڈھانچہ ارجن سنگھ پر منحصر تھا جو اب زمین بوس ہوگیا ہے۔ارجن سنگھ کا متبادل تلاش کرنا بی جے پی کےلئے کسی چیلنج سے کم نہیںہے۔ان صورتحال میں اس دن بیرک پور میں میٹنگ بطلب کرکے شوبھندو ادھیکاری کو اس تنظیمی ضلع کی خصوصی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ بی جے پی لیڈر اس بات سے انکار نہیں کرتے کہ 2019 میں بیرک پور لوک سبھا سیٹ پرجیت میں خود ارجن سنگھ کا اہم کردار تھا ۔ارجن کے پارٹی چھوڑنے کے بعد بیرک پور میں پارٹی کی آرگنائزنگ کمیٹی کے 21 ارکان میں سے کم از کم آٹھ کے ترنمول میں شامل ہونے کی امید ہے۔ ترنمول کانگریس میں شامل ہونے والے یہ تمام لیڈر ارجن کے قریب ہیں۔ وہ 30 مئی کو شیام نگر میں ابھیشیک بنرجی کی میٹنگ میں پارٹی میں تبدیلی لاسکتے ہیں۔ ارجن کے استعفیٰ کے بعد سے بی جے پی میں یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ کیا 2024 میں بیرک پور لوک سبھا کو برقرار رکھا جا سکتا ہے۔ بی جے پی لیڈر کہہ رہے ہیں کہ ارجن کے استعفیٰ سے بی جے پی کو کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ لیکن بی جے پی لیڈر ارجن اور بیرک پور میں آرگنائزنگ کمیٹی میں ان کے قریبی ساتھیوں کے لیے متبادل چہرے کی تلاش شروع کردیا ہے۔2021 کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے ایک بھاٹ پارہ کو چھوڑ کر بیرک پور کی تمام اسمبلی سیٹیں کھو دی تھیں۔ یہاں تک کہ بی جے پی امیدوار بھی ضمنی انتخابات میں ارجن کے اپنے وارڈمیں بی جے پی امیدوار نے پرچہ نامزدگی واپس لے لیا تھا۔ بیرک پور میں پارٹی تنظیم کی حالت کافی قابل رحم ہے۔ارجن سنگھ کے بی جے پی چھوڑنے کے بعد بی جے پی کے ریاستی قیادت میں اختلافات مزید گہر ے ہوگئے ہیں ۔ریاستی قیادت اس کےلئے جہاں ضلع قیادت کو ذمہ دار ٹھہرارہے ہیں وہیں بی جے پی کے کئی سینئرلیڈران ریاستی صدر سوکانت مجمدار کی فعالیت پر انگلی اٹھارہے ہیں۔دوسری طرف ارجن کی واپسی کے ساتھ ہی ریاست کی حکمراں جماعت بیرک پور میں اپوزیشن کو ناکام بنانے میں کامیاب رہی۔ تاہم سوال یہ بھی اٹھتا ہے کہ ارجن کے خلاف اتنے عرصے سے لڑنے والے ترنمول کانگریس کے لیڈروں نے اس بار کیا موقف اختیار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ارجن بیرک پور کے کئی مخالف لیڈروں نے اپنے مطالبات کو پارٹی کی اعلیٰ قیادت تک پہنچا دیا ہے۔ پیغام میں کہا گیا کہ جو لوگ بی جے پی چھوڑ کر ترنمو ک کانگریس میں و آ رہے ہیں انہیں پارٹی کے ان لیڈروں اور کارکنوں کے ساتھ نہیں دیکھا جانا چاہئے جو مشکل وقت میں ساتھ رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ابھیشیک بنرجی کو بیرک پور میں میٹنگ میں آکر ترنمو ل کانگریس کے لیڈروں اور کارکنوں کو پیغام دینا چاہئے جن پر ارجن سنگھ یا ان کے قریبی ساتھیوں نے حملہ کیا ۔

Related Articles