سویڈن میں قرآن پاک جلائے جانے پر مسلمانوں اور پولیس میں تصادم

اسٹاک ہولم،اپریل ۔ گذشتہ روز سویڈن پولیس اور مظاہرین کے درمیان پرتشدد جھڑپیں ہوئیں۔ یہ جھڑپیں ایک انتہا پسند گروپ Kors- Stram کی طرف سے قرآن پاک کو نذرآتش کرنے کی گھناؤنی واردات کے بعد مقامی مسلمانوں کی جانب سے کیا گیا۔اطلاعات کے مطابق سویڈش پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں تشدد کی شکل اختیار کرگئیں۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر لاٹھی چارج کیا اور آنسوگیس کی شیلنگ کی جب جس کے نتیجے میں متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے۔وسطی سویڈن میں ہونے والے ایک مظاہرے کے دوران مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا جس کے نتیجے میں چار پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے۔اسی طرح کی جھڑپیں جمعرات کوانتہا پسند تحریک کی جانب سے قرآن پاک کے نسخے کو جلانے کی کوشش کے پس منظر میں ہوئیں۔ جھڑپوں کے نتیجے میں، 3 پولیس اہلکاروں کو لنکوپنگ کے اسپتال منتقل کیا گیا۔ سویڈن کے مشرقی ساحل پر مظاہرے کے دوران دو افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔جھڑپوں پر تبصرہ کرتے ہوئے سویڈن کے پولیس چیف اینڈرس تھورنبرگ نے کہا کہ ہم ایک جمہوری معاشرے میں رہتے ہیں اور پولیس کا ایک اہم کام اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ لوگ اپنے آئینی طور پر ضمانت شدہ حقوق کا استعمال کر سکیں اور اپنی رائے کا اظہار کر سکیں۔خیال رہے کہ حال ہی میں سویڈن میں ایک انتہا پسند گروپ نے قرآن پاک کے نسخے کو آگ لگانے کی مذموم حرکت کی تھی جس پرمسلمانوں کی طرف سے شدید ر دعمل سامنے آیا ہے۔

 

 

Related Articles