اسکول بسیں غائب ہونے کی خبر سے افراتفری۔تاہم بچے بعد میں اپنے اپنے گھر پہنچ گئے
کلکتہ ،اپریل ۔سالٹ لیک میں واقع ایک اسکول کی تین بسیں طلبا کے ساتھ اچانک غائب ہونے کی خبر کے بعد خوف و ہراس کا ماحول پیدا ہوگیا۔تاہم بعد میں پولس کی مداخلت کے بعد تین بسیں برآمدہوگئیں اور بچے اپنے اپنے گھر پہنچ گئے ہیں۔سالٹ لیک میں شکشا نکیتن کے تقریباً 40 طلبہ کو لے جانے والی تین اسکول بسیں اچانک غائب ہوگئی ہیں۔ سالٹ لیک ایجوکیشن نکیتن میں آج پہلی مرتبہ آف لائن کلاسوں کیلئے اسکول کھولے گئے ہیں۔اسکول کھولنے کی وجہ سے طلبا اور والدین میں کافی جوش و خروش تھا۔والدین نے بتایا کہ سالٹ لیک میں واقع ایجوکیشن نکیتن اسکول میں گیارہ بجے تک چھٹیاں ہوجاتی ہیں۔ لیکن چند گھنٹوں کے بعد بچہ جب گھر نہیں آیا تو وہ پریشان ہوگئے۔بعد میں معلوم ہوا کہ تین بسوں کا کوئی سراغ نہیں ملا ہے۔ جس کے بعد والدین نے ا سکول جا کر احتجاج شروع کر دیا۔موقع پر مقامی پولس اسٹیشن کے افسران پہنچ گئے ہیں والدین نے شکایت کی کہ اسکول بس ڈرائیوروں سے بھی ان کے موبائل فون پر رابطہ نہیں ہو پا رہا ہے۔ والدین پریشان ہو کر سکول پہنچے۔ اسکول انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ بس مکینیکل خرابی کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوئی۔ تاہم، والدین اسکول انتظامیہ کی بات کو تسلیم نہیں کرپارہے ہیں۔ کیونکہ وہ بس ڈرائیور سے رابطہ نہیں کر پا رہے تھے۔الیکٹرونک کمپلیکس تھانے کی پولیس کی مداخلت کے بعد بالآخر سکول کے بچے گھر واپس پہنچ گئے۔ پولیس ذرائع کے مطابق تاخیر نظامی مسائل کی وجہ سے ہوئی۔ پولیس کے مطابق ہر بچہ محفوظ حالت میں گھر پہنچ گیا ہے۔والدین نے اسکول انتظامیہ پر بدسلوکی کرنے کے الزام لگائے ہیں۔