بنگال تشدد کی آگ میں، ترنمول کانگریس لیڈر کے قتل کے بعد گھر جلائے گئے۔ 10 افراد زندہ جلے

کلکتہ :مارچ۔اسمبلی انتخابات کے بعد تشدد کا سامنا کرنے والے بنگال میں ایک بار پھر وہی مرحلہ شروع ہوتا نظر آ رہا ہے۔ پیر کے روز، ٹی ایم سی پنچایت لیڈر کے قتل کے بعد بھڑکنے والے تشدد میں 10 لوگوں کے مارے جانے کی اطلاع ہے۔ ان لوگوں کے گھروں کو آگ لگا دی گئی جس میں وہ زندہ جل کر مر گئے۔ اس کے علاوہ بڑی تعداد میں لوگوں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ بیر بھوم ضلع میں برشال گرام پنچایت کے نائب سربراہ بھدو شیخ کا پیر کو قتل کر دیا گیا۔ اس کے بعد ہی رات کو آتشزدگی کا یہ واقعہ پیش آیا، جس میں 10 افراد زندہ جل گئے۔ بھدو شیخ بوگتوئی گاؤں کا رہنے والا تھا۔ فائر بریگیڈ کے ایک ملازم نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ انہیں آگ سے کم از کم 10 مکانات تباہ ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کچھ مقامی لوگوں نے آگ بجھانے سے بھی روکا تھا۔ اب تک ہمیں ایک گھر سے 7 لاشیں ملی ہیں۔ وہ اتنی بری طرح جھلس گئے ہیں کہ یہ بھی معلوم نہیں ہوسکا کہ ہلاک ہونے والے مرد تھے، خواتین یا نابالغ۔ اس وقت موقع پر بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات ہے اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے۔ ممتا حکومت میں وزیر فرہاد حکیم اور رام پور ہاٹ کے ایم ایل اے آشیش بنرجی موقع پر پہنچ رہے ہیں۔ٹی ایم سی کے پنچایت لیڈر بھدو شیخ پر چار موٹر سائیکل سواروں نے حملہ کیا۔ حملہ آوروں نے اپنے چہرے ڈھانپے ہوئے تھے، اس لیے ان کی شناخت نہیں ہو سکی۔ گولیاں چلنے کے فوراً بعد شیخ کو رام پور ٹوپی کے سرکاری اسپتال لے جایا گیا، جہاں اسے مردہ قرار دیا گیا۔ کہا جا رہا ہے کہ یہ واقعہ خود ٹی ایم سی کے دونوں دھڑوں کے درمیان جاری دشمنی کی وجہ سے پیش آیا۔ جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں گھروں میں توڑ پھوڑ کی گئی اور انہیں آگ لگا دی گئی

Related Articles