ملک کی ترقی میں مالیاتی اداروں کا کردار اہم : مودی

ممبئی، مارچ۔وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو کہا کہ ہندوستان کی ترقی میں اس کے مالیاتی اداروں کی شراکت داری بہت اہم ہے۔مسٹر مودی نے اقتصادی ترقی اورامید کی معیشت کی مالی اعانت کے موضوع پر بجٹ کے بعد ایک آن لائن ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایسے قابل عمل مالیاتی ماڈل بنانے کی ضرورت ہے جو ملک میں ترجیحی شعبوں کو حوصلہافزائی کر سکے اور دوسرے ممالک پر ہندوستان کا انحصار کم ہو۔وزیر اعظم نے کہا کہ دنیا میں سب سے بڑی وبا کے باوجود ہندوستانی معیشت رفتار پکڑ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کے مالیاتی فیصلوں اور معیشت کی مضبوط بنیادوں کی وجہ سے ہو رہا ہے۔مسٹر مودی نے کہا،’21ویں صدی میں ہندوستان کی ترقی کو مزید تیز کرنے کے لیے تمام ترجیحی شعبوں کے لیے فنڈنگ ​​کے قابل عمل ماڈل بنانے کی ضرورت ہے۔ ہندوستان کی امیدوں اور وہ جس سمت میں آگے بڑھنا چاہتا ہے‘ اس کے پیش نظر مالیاتی اداروں کی شرکت اہم ہے‘۔وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی حکومت نے ’آتم نربھار بھارت ابھیان‘اس لیے نافذ کیا ہے تاکہ دوسرے ممالک پر ہمارا انحصار کم کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی صورتحال میں ہمیں ان منصوبوں کی مالی اعانت کے لیے مختلف مالیاتی ماڈل تیار کرنے کی ضرورت ہے جو دوسرے ممالک پر ہمارا انحصار کم کرنے والی ہیں‘۔مسٹر مودی نے کہا کہ پردھان منتری گتی شکتی وِرہَد یوجنا کے نفاذ کی کامیابی میں مالیاتی اداروں کا کردار اہم ہونے جا رہا ہے۔مسٹر مودی نے بجٹ 2022-23 کے بارے میں کہا کہ اس میں اقتصادی ترقی کو مزید رفتار دینے دینے کے لیے کئی اقدامات کیے گئے ہیں۔ ان میں بیرونی سرمائے کی آمد میں اضافہ، بنیادی ڈھانچے کے شعبے میں سرمایہ کاری پر ٹیکس کے بوجھ کو کم کرنا، این آئی آئی ایف، گفٹ سٹی اور نئی ترقیاتی اداروں (ڈی ایف آئی) کی تشکیل جیسے اقدامات شامل ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں 8-10 ایسے شعبے کا انتخاب کرنا چاہئے جہاں ہندوستان کا شمار دنیا کی تین بڑی طاقتوں میں کیا جا سکے۔ ان شعبوں میں کمپنیوں کو مالیاتی اداروں سے مدد کی ضرورت ہوگی۔ ہندوستان نے ڈرون، خلاء اور جغرافیائی ٹیکنالوجی کے شعبوں کو نجی سرمایہ کاری کے لیے کھول دیا ہے۔انہوں نے کہا، ’ہندوستان میں نوجوانوں کے لیے کام کرنے کے وسیع مواقع اور امکانات ہیں۔ ہمیں ایسے شعبوں میں ہندوستان کو دنیا کے تین کلیدی ممالک میں پہنچانے کے لیے کوشاں رہنا چاہیے‘۔ انہوں نے اس موقع پر ڈیجیٹل کرنسی (سی بی ڈی سی) متعارف کرانے کے مرکزی بینک کے منصوبے کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ یہ ہماری سوچ کی عکاسی کرتا ہے‘۔مسٹر مودی نے کہا، ’اگر ہم انٹرپرینیورشپ کی حوصلہ افزائی کریں گے تو صرف ہمارے اسٹارٹ اپس پھلیں گے- پھولیں گے‘۔ انہوں نے اسی سمجھ میں جدید تبدیلی اور نئے تجاری علاقوں پر توجہ دینے کی وکالت کی۔انہوں نے کہا کہ نئی پہلوں کی فنڈنگ اور مضبوط رسک مینیجمنٹ کے بارے میں مالیاتی شعبے کو نئے افکار اور فنڈنگ کے نئے طریقوں پر توجہ مرکوز کرنا ہوگا۔سنہ 2070 تک ہندوستان کی جانب سے کاربن کے اخراج کو صفر کرنے کے ہندوستان کے عزم کو دہراتے ہوئے مسٹرمودی نے کہا کہ اس مقصد کے لیے سبز ماحول دوست اسکیموں کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے۔دیہی معیشت کے امکانات کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اسے فنڈ کے ذریعے مزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا، ’ہمیں اپنی دیہی معیشت میں بہت امکان کو پہنچاننا ہوگا۔ ہمارا زرعی شعبہ ’آتم نربھر ہندوستان‘ (خود کفیل ہندوستان) کی تعمیر میں اہم رول ادا کرسکتا ہے‘۔مسٹر مودی نے کہا کہ دیہی ہندوستان کو ڈیجیٹل نیٹ ورک سے جوڑنے اور گاؤں کی ضروریات کے مطابق مالیاتی شمولیت کے منصوبے اور مصنوعات تیار کرنے کی ضرورت ہے۔

 

Related Articles