15 یورپی ممالک کا اسرائیل سے یہودی آباد کاری کا نیا منصوبہ واپس لینے کا مطالبہ
برلن/مغربی کنارہ،مئی۔یورپ کے 15 ممالک نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مغربی کنارے کی یہودی بستیوں میں 4 ہزار سے زیادہ رہائشی یونٹوں کی تعمیر کا منصوبہ واپس لے۔ ان ممالک میں فرانس، جرمنی اور اٹلی شامل ہے۔گذشتہ روز (جمعہ 13 مئی کو) جاری ایک مشترکہ بیان میں ان ممالک کے وزرائے خارجہ کہا کہ "اسرائیلی منصوبہ بندی کونسل کی جانب سے مغربی کنارے میں چار ہزار سے زیادہ رہائشی یونٹوں کی تعمیر کے منصوبے کی منظوری پر ہم اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔ ہم اسرائیلی حکام سے اس فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں”۔وزرائے خارجہ نے بیان میں تل ابیب سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ مغربی کنارے بالخصوص "مسافر یطا” میں گھروں کے انہدام اور جبری بے دخلی کی کارروائیاں بند کی جائیں۔بدھ کے روز اسرائیلی عدالت نے فوج کے اس موقت کی تائید کر دی تھی کہ مغربی کنارے کے جنوب میں مسافر یطا کا علاقہ 1980ء سے عسکری تربیت کا زون ہے۔ اس عدالتی فیصلے سے علاقے کی آبادی کو بے دخل کرنے اور نئی یہودی بستیوں کی تعمیر کے لیے راہ ہموار ہو گئی ہے۔ یاد رہے کہ مسافر یطا کے علاقے کے کے اندر 12 فلسطینی دیہات آتے ہیں۔بیان میں متنبہ کیا گیا ہے کہ نئے رہائشی یونٹوں کی تعمیر دو ریاستی حل کے راستے میں اضافی رکاوٹ بن جائے گی۔ مزید یہ کہ اسرائیلی بستیاں بین الاقوامی قانون کی واضح خلاف ورزی ہے ، یہ اسرائلیوں اور فلسطینیوں کے بیچ جامع ، مستقل اور منصفانہ امن کے آڑے آ رہی ہیں۔مشترکہ بیان فرانس ، بیلجیم ، ڈنمارک ، فن لینڈ ، پولینڈ ، جرمنی ، یونان ، آئرلینڈ ، اطالیہ ، لیگزمبرگ ، مالٹا ، ہالینڈ ، ناروے ، ہسپانیہ اور سویڈن کے وزرائے خارجہ کی جانب سے مشترکہ طور پر جاری کیا گیا۔