یوکرین کے روس میں ’ضم شدہ علاقوں‘ میں صورت حال ’مستحکم‘ہوجائے گی:پوتین
ماسکو،اکتوبر۔روسی صدر ولادی میرپوتین نے اس توقع کا اظہارکیا ہے کہ کریملن میں ضم شدہ یوکرین کے علاقوں میں صورت حال ’’مستحکم‘‘ ہوجائے گی جبکہ ماسکو کو حال ہی میں یوکرین میں پے درپے فوجی ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے اور یوکرینی فوج نے متعدد اہم قصبے روسی فوج کے قبضے سے واگزار کرالیے ہیں۔روسی اساتذہ کے ساتھ بدھ کو ٹیلی ویڑن پر ویڈیو کال کے دوران میں صدر پوتین نے کہا کہ ’’ہم اس مفروضے کی بنیادپرکام کررہے ہیں کہ نئے علاقوں میں صورت حال مستحکم ہوجائے گی‘‘۔انھوں نے کہا کہ ہماری فوج کے زیرقبضہ علاقوں کے روس کے ساتھ الحاق کے لیے نام نہاد ریفرنڈم کے نتائج قائل کرنے سے کہیں زیادہ تھے۔صدرپوتین نے کہا:’’دیانت داری کی بات یہ ہے کہ ریفرینڈم کے نتائج نے نہ صرف مجھے خوش کیا بلکہ مجھے حیران بھی کیا۔وہ کسی شک وشبہ سے بالاتر تھے۔مغرب اور یوکرین نے روس نواز علاقوں میں ریفرینڈم کے عجلت میں انعقاد کی مذمت کی تھی اور کہا تھا کہ ماسکونے ایک دکھاوے کے طور پریوکرینی علاقوں میں جلد بازی میں ریفرینڈم کا انعقاد کیا تھا جبکہ اس دوران میں یوکرینی فوج کی اپنے علاقوں کو واگزار کرانے کے لیے پیش قدمی جاری تھی۔صدرپوتین نے گذشتہ ہفتیکریملن میں ایک بڑی تقریب میں یوکرین کے چارعلاقوں کو روسی ریاست میں ضم کرنے کا اعلان کیا تھا اورکہا تھا کہ ان کے باشندے اب ’ہمیشہ کے لیے‘روسی ہو جائیں گے۔انھوں نے یہ بات ایسے وقت میں کہی تھی جب یوکرین میں مختلف محاذوں پر روسی فوج کونمایاں فوجی نقصانات کا سامنا کرنا پڑاتھا۔اس سے قبل گذشتہ بدھ کے روز ماسکو نے کیف سے کھوئی گئی زمین واپس لینے کا عہد کیا تھا۔