یوکرین میں پھنسے ہندوستانی طلبا کو لے کر ممتا بنرجی کا اظہار تشویش۔تاخیر کیوں ہورہی ہے؟

کلکتہ مارچ ۔ وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے یوکرین کی صورت حال پر تشویش کا اظہا کرتے ہوئے مرکزی حکومت سے اپیل کی ہے کہ ہندوستانی طلباء کو واپس لانے کے لیے فوری طور ی طور پر مناسب طیارہ فراہم کیا۔اس کے ساتھ ہی وزیر اعلیٰ نے سوال اٹھا یا کہ آخر طلبا کی واپسی میں اتنی تاخیر کیوں اور یہ قدم قبل از وقت کیوں نہیں اٹھا یا گیا۔روس اور یوکرین کے درمیان بات چیت ناکام ہونے کے بعد طویل المدتی جنگ (روس یوکرین جنگ) کے اشارے مل رہے ہیں۔ روس یوکرین پر اپنے حملے تیز کر رہا ہے۔ یوکرین کے وزیر تعلیم کے مطابق، روسی افواج نے 160 سے زائد تعلیمی اداروں کو تباہ کر دیا ہے۔ یورپ کا سب سے بڑا ایٹمی بجلی گھر محفوظ نہیں ۔آج صبح یوکرین میں Zaporizhia NPP سے دھواں اٹھ رہا ہے۔ روسی فوج نے ہر طرف سے حملہ کیا ہے۔ اسی وجہ سے ایٹمی بجلی گھر میں آگ لگ گئی۔دریں اثنا، بہت سے ہندوستانی طلباء اب بھی جنگ زدہ یوکرین میں پھنسے ہوئے ہیں۔ ایک طالب علم ہرجیوت سنگھ کو دارالحکومت کیف سے نکلتے وقت گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ وہ دہلی کے چھتر پور کا رہنے والا ہے۔اس کے بعد ہی ممتا بنرجی نے ٹوئیٹ کرکے یوکرین میں پھنسے ہوئے ہندوستانی طلباء کی حفاظت پر گہری فکر مند ی کا اظہار کیا ہے۔ ممتابنرجی نے لکھا ہے کہ زندگی انمول ہے۔ انہیں واپس لانے میں اتنی دیر کیوں لگ رہی ہے؟ کام پہلے کیوں نہیں کیا گیا؟دوسری جانب مرکزی حکومت نے عدالت عظمیٰ کو بتایا ہے کہ اب تک 16,000ہندوستانیوں کو واپس لاچکی ہے۔اس سے قبل ممتا بنرجی نے وزیرا عظم کو خط لکھ کریوکرین معاملے میں مرکزی حکومت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے لکھا تھا کہ یوکرین کے معاملے میں مرکزی حکومت جو بھی پالیسی بنائے گی وہ ایک وزیرا علیٰ اور ایک سیاسی جماعت کے سربراہ کے طور پر مرکز کے ساتھ کھڑی ہیں۔ممتا بنرجی بنگال کے طلبا جو یوکرین میں پھنسے ہوئے کےلئے ایک کنٹرول روم بھی قائم کیا ہے۔ہ دو دن پہلے ممتا بنرجی نےکہا تھا کہ وہ اس معاملے پر خاموش نہیں رہیں گی۔ وزیر اعظم اتر پردیش میں انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔ تو میں بھی اتر پردیش جا رہی ہوں۔ لیکن میں وہاں اپنا فرض ادا کر رہی ہوں۔ممتا بنرجی نے ٹوئیٹ کرتے لکھا تھا کہ ، ’’میں یوکرین میں پھنسے ہوئے ہندوستانی طلبا کو لے کر پریشان ہوں۔ زندگی قیمتی ہے۔ انہیں واپس لانے میں اتنی دیر کیوں لگ رہی ہے؟ ضروری کام پہلے کیوں نہیں ہوئے؟ انہوں نے مزید لکھا کہ میں مرکزی حکومت سے درخواست کرتی ہوں کہ وہ فوری طور پر کافی تعداد میں پروازوں کا بندوبست کرے اور تمام طلباء کو جلد از جلد وطن واپس لائے‘‘اس سے پہلےوزیر اعلی نے کہا تھاکہ میں حکومت پر تنقید نہیں کرنا چاہتی ہم سب ایک ہی پوزیشن میں ہیں، خاص طور پر خارجہ امور پر۔ لیکن کبھی کبھی میں دیکھتی ہوں کہ خارجہ پالیسی کے اہم معاملات پر ہم آہنگی کا فقدان ہے اور ہم سیاسی وجوہات کی بنا پر پیچھے رہ گئے ہیں۔ اور ہمارے طلباء اب یوکرین میں پھنس گئے ہیں۔قبل ازیں، ممتا بنرجی نےہندوستانیوں کی وطن واپسی پر ایک آل پارٹی میٹنگ بلانے کا مشورہ دیا تھا۔ وزیر اعظم کو لکھے گئے خط میں انہوں نے لکھا تھاکہ جنگ کے خلاف ہمارا موقف واضح ہے۔ بین الاقوامی امن کے قیام میں ہمارا کردار ہمیشہ کی طرح برقرار رہنا چاہیے۔ مغربی بنگال یوکرین میں پھنسے ہوئے ہندوستانیوں کو وطن واپس لانے کے لیے مرکزی حکومت کے اقدام کا ساتھ دے گا۔ آپ اس معاملے پر آل پارٹی میٹنگ بلائیں۔ موجودہ حالات میں تمام سیاسی مخالفتوں کو بھلا کر تمام جماعتوں کو متحد ہونا ہوگا۔ ہم سب کو اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ ہندوستان دنیا کی عدالت میں اونچا کھڑا ہوسکے۔

 

Related Articles