یوپی کے عوام رام بھکتوں پر گولی چلانے والوں کا حساب لیں گے: امت شاہ

اجودھیا، دسمبر۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اجودھیا میں سماج وادی پارٹی (ایس پی) کا نام لیے بغیر کہا کہ اتر پردیش کے لوگ اب ان لوگوں کا حساب لیں گے جنہوں نے مریادا پرشوتم بھگوان شری رام کے مندر کی تعمیر میں لگے کار سیوکوں پر گولی چلائی۔شاہ نے جمعہ کو اجودھیا میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رام جنم بھومی کو آزاد کرانے کے لیے کتنےرام بھگتوں پر گولی چلی، کتنے سادھو سنتوں نے قربانیاں دیں، اس کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت بننے کے بعد ایودھیا میں عظیم الشان رام مندرکی تعمیر ہورہی ہے۔شاہ نے گورنمنٹ انٹر کالج کے میدان میں ’عوامی اعتماد‘ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ اجودھیا میں کار سیوکوں پر کس نے گولی چلائی۔ اب عوام اس کا حساب لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت سب کا ساتھ، سب کا وشواس کے اصول پر کام کرتی ہے اور بی جے پی نے جووعدہ کیاتھا اس کے مطابق اجودھیا میں رام جنم بھومی پر ایک عظیم الشان مندر کی تعمیر کا کام شروع ہو گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ آنے والے وقت میں بھگوان رام کے شہر میں رام للا کا ایسا عظیم الشان مندر تعمیر کیا جائے گا کہ دنیا دیکھتی رہ جائے گی۔ ملک کی آزادی کے 75 سال بعدوزیر اعظم مودی نے اجودھیا میں رام جنم بھومی پر براجمان شری رام کے مندر کو ایک عظیم الشان شکل دینے کے لیے 5 اگست 2020 کو سنگ بنیاد رکھا تھا۔وزیر داخلہ نے کہاکہ میں رام مندر کے حق میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پہلی باراجودھیا آیا ہوں اور رام جنم بھومی میں بیٹھے رام للا کی پوجا کرنے اور مشہور ہنومان گڑھی مندر کا دورہ کرنے کے بعد سریو جی سے آشیر واد لے کر خود کو خوش نصیب سمجھ رہا ہوں۔انہوں نے لوگوں کو یاد دلایا کہ ایس پی حکومت نے کس بے رحمی سے رام بھکتوں پر گولی چلائی تھی۔ شاہ نے کہا کہ لوگ یہ بھی جانتے ہیں کہ رام للا کا مندر نہ بن سکے اس کے لیے تمام پارٹیوں نے پوری طاقت لگا دی تھی۔ لیکن ملک کے عوام نے بھارتیہ جنتا پارٹی کو مکمل اکثریت دے کر اور مودی حکومت بنا کر رام مندر کی تعمیر کی راہ ہموار کی اور آج مندر بن کر تیار ہو رہا ہے۔شاہ نے کہا کہ مندر کی تعمیر سے اجودھیامیں سیاحت کی اہمیت بڑھ رہی ہے۔ اس کے پیش نظراجودھیاکی ہمہ جہت ترقی کو بھی یقینی بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ یوگی حکومت 2022 میں اتر پردیش میں دوبارہ اقتدار میں آئے تاکہ ترقی کے عمل کو جاری رکھا جاسکے۔

Related Articles