یوپی کابینہ کا فیصلہ: آگرہ، غازی آباد اور پریاگ راج میں اب پولیس کمشنریٹ سسٹم، کئی اہم تجاویز کو منظوری
لکھنو:نومبر۔یوگی حکومت نے اتر پردیش کے تین اضلاع غازی آباد، آگرہ اور پریاگ راج میں پولس کمشنریٹ سسٹم کو نافذ کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ جمعہ کی صبح وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی زیر صدارت وزراء کونسل کی میٹنگ میں غازی آباد، پریاگ راج اور آگرہ کو کمشنریٹ بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ ان تینوں میٹرو میں جلد ہی پولس کمشنر کی تعیناتی کی جائے گی۔ یوگی حکومت نے اس سے قبل ملک کی راجدھانی نئی دہلی اور ریاستی راجدھانی لکھنؤ، کانپور اور وارانسی سے متصل گوتم بدھ نگر (نوئیڈا) میں پولیس کمشنریٹ سسٹم نافذ کیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ مختلف سرکاری کمیٹیوں نے ایسے شہروں میں پولس کمشنریٹ سسٹم کے نفاذ کی وکالت کی ہے، جہاں آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے اور وہاں کی کل آبادی 10 لاکھ سے زیادہ ہے۔وزراء کونسل کے فیصلوں کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے شہری ترقی کے وزیر اے کے شرما نے کہا کہ ان تینوںمہانگروں کو سی آر پی سی کے قواعد کے مطابق پہلے مہانگرعلاقہ قرار دیا جائے گا۔ اس کے بعد دیگر اضلاع کی طرح پورے ضلع کے علاقے میں کمشنریٹ سسٹم نافذ کیا جائے گا۔ ضلع آگرہ کو آبادی اور رقبہ میں اضافے، سیاحتی شہر، صنعتی علاقہ اور امن و امان کے نقطہ نظر سے موزوں قرار دیا گیا کہ وہاں کمشنری سسٹم نافذ کیا جائے۔ 2011 کی مردم شماری کے مطابق اس ضلع کی آبادی 44 لاکھ 18 ہزار 797 تھی۔ اسی طرح غازی آباد میں بدلے ہوئے صنعتی حالات، این سی آر خطہ، مجرمانہ اور امن و قانون کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے اسے پولیس کمشنریٹ میں تبدیل کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ 2011 کی مردم شماری کے مطابق یہاں کی آبادی 46 لاکھ 61 ہزار 452 ہے۔ جبکہ پریاگ راج ایک مذہبی اور ثقافتی شہر ہے۔ یہاں 2025 میں مہاکمبھ کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ ان تمام چیزوں کے ساتھ ساتھ وہاں کے امن و امان، آبادی اور منظم جرائم کو مدنظر رکھتے ہوئے پولیس کمشنریٹ کے نظام کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ 2011 کی مردم شماری کے مطابق پریاگ راج کی آبادی 59 لاکھ 54 ہزار سے زیادہ ہے۔یوگی حکومت نے اب تک تین مرحلوں میں 7 مہانگروں میں کمشنری سسٹم نافذ کیا ہے۔ سب سے پہلے، 13 جنوری 2020 کو، اتر پردیش کے لکھنؤ اور نوئیڈا میں پولس کمشنر نظام نافذ کیا گیا۔ لکھنؤ میں سوجیت پانڈے اور نوئیڈا میں آلوک سنگھ کو پہلے پولیس کمشنر بنایا گیا۔ اس کے بعد 26 مارچ 2021 کو دوسرے مرحلے میں کانپور اور وارانسی میں پولس کمشنر سسٹم نافذ کیا گیا۔ کانپور میں اسیم ارون اور وارانسی میں ستیش گنیش کو پولیس کمشنر بنایا گیا ہے۔ اب یوگی حکومت نے تیسرے مرحلے میں 3 شہروں آگرہ، غازی آباد اور پریاگ راج میں پولس کمشنر سسٹم نافذ کیا ہےکمشنریٹ سسٹم لاگو ہونے کے بعد تینوں کمشنریٹس میں اے ڈی جی رینک کے پولیس افسران کو تعینات کیا جائے گا۔ آئی جی رینک کے افسران جوائنٹ کمشنر بن سکیں گے۔ اس سے ضلع کی امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لینے کا کام تیزی سے ہو سکے گا۔ امن و امان کو بہتر بنانے کے لیے اضلاع کو کئی زونز میں تقسیم کیا جائے گا۔ کمشنریٹ سسٹم نافذ ہونے کے بعد پولیسنگ کے رینک میں تبدیلی آئے گی۔ تھانوں سے متعلق سی او کی تعیناتی کی جگہ اے سی پی کو تعینات کیا جائے گا۔ انہیں زیادہ حقوق حاصل ہوں گے۔ اس سے وہ کسی بھی کیس کی تحقیق میں اپنی سطح پر فیصلے کر سکیں گے۔ اس کے ساتھ ہی کمشنریٹ میں تعینات پولیس کمشنر کے دائرہ اختیار میں اضافہ ہوگا۔ کمشنریٹ ایریا میں اب پولیس کمشنر کو مجسٹریٹ کے اختیارات بھی حاصل ہوں گے۔ امن و امان سے متعلق حقوق اب کمشنر کے پاس ہوں گے۔تین اضلاع میں کمشنری سسٹم نافذ کرنے کے فیصلے کی جانکاری دیتے ہوئے اے کے شرما نے واضح طور پر پورے ضلع کا ذکر کیا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ شہری پولیس اسٹیشنوں کے ساتھ ساتھ دیہی پولیس اسٹیشنوں کو بھی کمشنریٹ میں شامل کیا جائے گا۔ حال ہی میں، لکھنؤ، کانپور اور وارانسی میں پولیس کمشنریٹ کے نظام کو دوبارہ منظم کرتے ہوئے، وزراء کی کونسل نے تینوں اضلاع میں دیہی ضلعی سسٹم کو ختم کرنے اور پورے ضلع کو پولیس کمشنریٹ میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا۔ یہ فیصلہ دیہی تھانوں کی کارروائیوں میں درپیش عملی مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا۔ اسی طرح اب ان تینوں اضلاع کے دیہی پولیس اسٹیشن پولیس کمشنریٹ کے تحت ہوں گے۔ نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد نیا نظام نافذ العمل ہو گا۔وزراء کونسل کے اجلاس میں محکمہ ٹرانسپورٹ سے متعلق تین اہم تجاویز کو بھی منظوری دی گئی ہے۔ اس کے تحت پی پی پی ماڈل پر ریاست کے 23 بڑے شہروں میں ہوائی اڈوں کی طرز پر بس اسٹینڈ بنائے جائیں گے۔ پہلے مرحلے میں لکھنؤ میں 2، آگرہ میں 2، پریاگ راج میں 2، وارانسی میں 1، گورکھپور اور کانپور میں 1 بس ٹرمینل شامل ہیں۔ ان بس اسٹینڈ میں رہائش، ریستوراں، مال، بیت الخلا، کامن روم جیسی جدید سہولیات دستیاب ہوں گی۔ پہلے مرحلے کے بعد ریاست کے تمام 75 اضلاع میں بس اسٹینڈوں کی اسی خطوط پر تزئین و آرائش کی جائے گی۔