یوپی میں خواتین غیر محفوظ:اکھلیش
لکھنؤ:فروری۔ نظم ونسق کے مسئلے پر سماج وادی پارٹی(ایس پی) صدر اکھلیش یادو نے ایک بار پھر اترپردیش حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے الزام لگایا کہ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے اعداد کے مطابق ریاست کی خواتین غیر محفوظ ہیں۔یادو نے ہفتہ کو کہا کہ ریاست میں کوئی ایسا دن نہیں جاتا جب بہن۔بیٹیوں کی عزت پر حملہ نہیں ہوتا ہو۔یوگی حکومت میں خاتون بااختیاری اور خاتون سیکورٹی کا یہی ماڈل ہے۔ انتظامیہ پوری طرح سے بے حس ہوگئی ہے۔ ہر طرف جنگل راج قائم ہے۔ خود بی جے پی حکومت کی ایجنسی نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے اعداد بتاتے ہیں کہ اترپردیش میں خواتین غیر محفوظ ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی کے آبائی ضلع گورکھپور میں پولیس کس طرح بے لگام ہوگئی ہے۔ اس کی تازہ مثال مکتیشور ناتھ مندر کے باہر پھول فروخت کررہی خواتین کے ساتھ ہوئے بدسلوکی سے معلوم ہوتا ہے۔ پسماندہ سماج کی خواتین مندر کے باہر پھول فروخت کرکے گزارہ کرتی ہیں۔ ایک داروغہ نے دوکانداروں کو بھگانے کے ساتھ ان کے پھول بکھیر دئیے۔ ایک خاتون کے ذریعہ مخالفت کرنے پر اسے داروغہ نے تھپڑ مارے اور بری طرح سے پیٹا۔ داروغہ نے خواتین کو فحش گالیاں بھی دیں۔ضلع جونپور کے برسٹھی علاقے میں پولیس نے آر ایس ایس کارکنوں کی بیوی کی ساڑی کھینچی گئی اور نابالغ بچیوں کے ساتھ بدتمیزی کی گئی۔ بی جے پی کی نظریاتی تحریک آر ایس ایس ہے جب بی جےپی اقتدار میں اس کے کارکنوں کے ساتھ پولیس کا یہ رویہ ہوگیا ہے تب عام آدمی کی سیکورٹی کا تصوری کیسے کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس حکومت میں کوئی بھی محفوظ نہیں ہے۔ سبھی ناانصافی اور ظلم و زیادتی کے شکار ہیں۔ بی جے پی حکومت میں خواتین کے عزت پر لگاتار ہورہے حملوں پر حکومت۔ انتظامیہ خاموش ہیں۔ لوگوں کو اب ہر آن اپنی سیکورٹی کے حوالے سے ڈر ستانے لگا ہے۔بی جےپی کی ڈبل انجن حکومت میں عوام لاچار اور غیر محفوظ ہیں۔