ہندوستان میں ’وشوگرو‘ بننے کی صلاحیت موجود:نائیڈو
پنجی اکتوبر ۔نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو نے جمعرات کو کہا کہ ہندوستان انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجی میں آگے بڑھ رہا ہے اور ملک میں تعلیم یافتہ نوجوانوں کے ساتھ علم پر مبنی معیشت میں ’وشوگرو‘ بننے کی صلاحیت ہے۔نائیڈو نے مذکورہ باتیں شمالی گوا کے پیرنیم میں سنت سوہروبناتھ امبیے گورنمنٹ کالج کی نئی اسٹیٹ آف آرٹ عمارت کی افتتاحی تقریب میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ مضامین کی علیحدگی ماضی کی بات ہے کیونکہ دنیا بہتر تحقیقی نتائج کے لیے اعلیٰ تعلیم میں کثیر الجہتی طریقہ اپنا رہی ہے۔ نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ایک وقت ہندوستان ‘وشو گرو کے نام سے جانا جاتا تھا اورنالندہ، ٹیکسلا، وکرم شیلا، پشپاگیری یونیورسٹیوں میں پڑھنے کے لیے دنیا بھر کے طلبہ ہندوستان آتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وہ وقت پھر آئے گا کیونکہ اہل وطن نے ہر میدان میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ مسٹر نائیڈو نے کہا کہ یہ بہت ضروری ہے کہ بچوں کو تاریخ پڑھائی جائے اور تمام قومی ہیروز کو شامل کرنے کے لیے نصاب میں تبدیلی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکی زبان سیکھنے میں کوئی حرج نہیں تاہم ہمیں اپنی مادری زبان پر بھی توجہ دینی چاہیے۔ نائب صدر جمہوریہ نے کہا، ’’طلبہ اپنی مادری زبان میں پڑھ کر بہتر طریقے سے سمجھتے اور سیکھتے ہیں۔‘‘مسٹرنائیڈو نے فیزیکل ایجوکیشن پر بھی زور دیا اور طلباء کو مشورہ دیا کہ وہ میدان میں کچھ وقت گزاریں۔ اس موقع پر گوا کے گورنر پی ایس سریدھرن پلّئی نے کہا کہ تعلیمی نظام میں جامع تبدیلیوں کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر مرکزی وزیر شری پد نائک، وزیر اعلیٰ پرمود ساونت اور نائب وزیر اعلیٰ منوہر اجگاؤنکر اور دیگر معززین موجود تھے۔