ہندستان دنیا کو ماحولیاتی تبدیلی کا حل پیش کررہا ہے: یادو
نئی دہلی، مارچ ۔حکومت نے آج کہا کہ وہ ترقی اور ماحولیات دونوں کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے اور اس نے ہمیشہ عالمی سطح پر موسمیاتی انصاف کے اصول پر حل پیش کرنے والا کردار ادا کیا ہے۔مرکزی جنگلات، ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی کے وزیر بھوپیندر یادو نے لوک سبھا میں قاعدہ 193 کے تحت بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ماحولیات پر دنیا کی پہلی اسٹاک ہوم کانفرنس کے 50 سال اور اقوام متحدہ میں موسمیاتی تبدیلی کانفرنس کے 30 سال مکمل ہو رہے ہیں۔ اور ہندوستان نے ان پانچ دہائیوں میں دنیا میں موسمیاتی تبدیلی کے شعبے میں خلل ڈالنے والا نہیں بلکہ حل پیش کرنے والا کردار ادا کیا ہے۔مسٹر یادو نے وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ 2015 میں پیرس معاہدے میں شفاف توانائی کا ہدف طے کرنے اور اس سمت میں مقاصد کے حصول کے لیے اور نیروبی میں ہوئے یو این اے پی اجلاس میں سنگل یوز پلاسٹک کے استعمال کو پوری طرح سے بند کرنے کے عزم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ نیروبی میں اس عزم پر سنگل یوز والی پلاسٹک کے استعمال پر پابندی سے متعلق قانونی طورپر لازمی ایک تجویز پیش کی گئی۔ ہندستان اس سال جون سے اس پر پابندی نافذ کرنے جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان کسی عالمی ذمہ داری کی غلامی میں نہیں بلکہ اپنی ذمہ داری محسوس کرتے ہوئے اس سمت میں قدم اٹھا رہا ہے۔ حکومت ترقی اور ماحولیات کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بجٹ میں گرین انرجی کے لیے بہت زیادہ انتظامات کیے گئے ہیں۔ ماحولیاتی تحفظ کے کام کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان میں کل 52 قومی شیروں کے تحفظ کے علاقے ہیں، جن میں سے 14 کو بین الاقوامی سطح پر پہچان ملی ہے اور دس کو بلیو ٹیگ ملا ہے۔