ہم عدالت کے فیصلوں کا احترام کرتے ہیں:ابھیشیک بنرجی
کلکتہ ،اپریل۔اساتذہ کی تقرری میں بدعنوانی سے متعلق کیسز کو سپریم کورٹ نے جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے کی بنچ سےمنتقل کرنے کے حکم پر تبصرہ کرتے ہوئے ترنمول کانگریس کے جنرل سیکریٹری ابھیشیک بنرجی جن کی عرضی پر یہ فیصلہ آیا ہےنے کہا کہ ہائی کورٹ، سپریم کورٹ کا فیصلہ ہمارے لیے بہت ہی اہم ہے اور انصاف کے نظام پر مکمل اعتماد کرتے ہیں۔ چونکہ یہ معاملہ زیر سماعت ہے اس لیے میں کوئی خاص تبصرہ نہیں کرنا چاہتا۔ میں صرف اتنا کہوں گا کہ منصفانہ ٹرائل ہونا چاہیے۔ابھیشیک نے مزید کہاکہ اگر ترنمول کانگریس کا کوئی فرد اس تحقیقات میں قصوروار پایا جاتا ہے، تو اس کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیے اور ہندوستان کی سرزمین پر ایک مثال قائم کی جانی چاہیے۔اس کوبے مثال سزا ہونی چاہیے۔ جنہوں نے کرپشن کی ہے ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ ہمیں عدلیہ پر مکمل اعتماد ہے۔ ہم ملک کی سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ آنے والے دنوں میں لوگوں کو ان کا انصاف ملے گا۔انہوں نے کہا کہ جب میں نے شہید مینار پر میٹنگ کی تھی تو میں نے کہا تھا کہ پچھلے 22 مہینوں میں مغربی بنگال ایک ایسی ریاست ہے جہاں بھارتیہ جنتا پارٹی نے عدالتی نظام کو یرغمال بنالیا ہے۔22 مہینوں میں 23 سی بی آئی جانچ کی ہدایت دی گئی ہے۔ 3 ماہ میں 3 سی بی آئی دی گئی ہے۔ سی بی آئی کو 24 ماہ میں 26 معاملات دئیے گئے ہیں۔ جب ہم سپریم کورٹ میں مقدمات کو چیلنج کرتے ہیں تو سپریم کورٹ انہیں خارج کر دیتی ہے۔ میں انصاف کے نظام میں شامل تمام لوگوں پر زور دوں گا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ لوگوں کو منصفانہ ٹرائل ملے۔ اس کی تصدیق ہونی چاہیے۔ عدلیہ پر مکمل اعتماد ہے۔ مجھے امید ہے کہ لوگوں کو منصفانہ انصاف ملے گا۔ کلکتہ ہائی کورٹ میں بھرتی بدعنوانی کیس کی سماعت سے جسٹس گنگوپادھیائے کو ہٹائے جانے کے بعد اس کیس میں فیصلہ سنانے والے جسٹس گنگوپادھیائے کے مستقبل کو لے کر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔