گپکار اتحاد بہت جلد ٹوٹ جائے گا

جموں وکشمیر کا اگلا وزیر اعلیٰ بھاجپا کا ہی ہوگا : رویندر رینا

سری نگر، ستمبر۔جموں وکشمیر بھارتیہ جنتا پارٹی یونٹ کے صدر رویندر رینا نے ہفتے کے روز بتایا کہ کانگریس ایک ڈوبتا ہوا جہاز ہے اور یوٹی میں اُس کا وجود ہی ختم ہو کررہ گیا۔انہوں نے کہاکہ بی جے پی دن بدن جموں وکشمیر مضبوط ہورہی ہے اور نہ صرف اگلی حکومت بھاجپا کی ہوگی بلکہ وزیر اعلیٰ بھی ہمارا ہی ہوگا ۔اُن کا کہنا تھا کہ پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن (پی اے جی ڈی ) کا اتحاد بھی ٹوٹ جائے گا۔ان باتوں کا اظہار موصوف نے ایک نیوز پورٹل سے بات چیت کے دوران کیا۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر میں کانگریس کا اب کوئی وجود ہی نہیں کیونکہ جس لیڈر کے بل بوتے پر وہ یہاں سرگرمیاں چلا رہے تھے وہ اب اپنی نئی پارٹی تشکیل دینے کے کام میں مصروف ہے۔اُن کے مطابق کانگریس کی کشتی میں کانگریسیوں نے ہی سوراخ کیا ہے اور یہ پارٹی اب ڈوبنے کے قریب پہنچ گئی ۔بی جے پی کی جانب سے کانگریس میں پھوٹ ڈالنے کے بارے میں رویندر رینا نے کہاکہ جس پارٹی کا کوئی وجود نہیں ہم اُنہیں کیا نقصان پہنچا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا ،کانگریس کو خود کانگریسوں نے نقصان سے دوچار کیا اور اس ضمن میں بی جے پی پر الزام عائد کرنا آسمان کو تھوکنے کے برابر ہے۔چناو میں کانگریس کی جانب سے بھاجپا کو ٹکر دینے کے بارے میں رویندر رینا نے کہاکہ جس پارٹی میں اب کوئی لیڈر بچا ہی نہیں وہ کیا ٹکر دے گی ۔ ۔اُنہوں نے مزید کہاکہ جس طرح سے کانگریس کے سینئر لیڈران دوسری پارٹیوں میں شامل ہو رہے ہیں اسی طرح گپکار اتحاد بھی عنقریب ٹوٹ جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ بھاجپا جموں وکشمیر میں دن بدن مضبوط ہوتی جارہی ہے اور آنے والے چناو میں بی جے پی اپنے بل بوتے پر حکومت بنائے گی اور وزیر اعلیٰ بھی ہمارا ہی ہوگا۔موصوف صدر نے کہاکہ ترنگا مہم کے دوران وادی کشمیر کے لوگوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا جو اس بات کا بین ثبوت ہے کہ وہاں کے لوگ بی جے پی کے ساتھ ہیں۔انہوں نے مزید کہاکہ جموں وکشمیر کے ہندو، مسلمان، سکھ ، عیسائی اور دوسرے طبقوں کے لو گ مل جل کر بھاجپا اُمیدواروں کے حق میں اپنے ووٹ کا استعمال کریںگے۔بی جے پی لیڈران آزاد گروپ میں شامل ہونے کے بارے میں رویندر رینا نے کہاکہ ہم ایک پارٹی سے دوسری پارٹی میں شامل ہونے میں یقین نہیں رکھتے ۔انہوں نے کہاکہ آزاد کی جانب سے پارٹی تشکیل دینے سے بھارتیہ جنتاپارٹی کو کوئی نقصان نہیں ہوگا۔

گپکار اتحاد بہت جلد ٹوٹ جائے گا، جموں وکشمیر کا اگلا وزیر اعلیٰ بھاجپا کا ہی ہوگا : رویندر رینا
سری نگر، ستمبر۔جموں وکشمیر بھارتیہ جنتا پارٹی یونٹ کے صدر رویندر رینا نے ہفتے کے روز بتایا کہ کانگریس ایک ڈوبتا ہوا جہاز ہے اور یوٹی میں اُس کا وجود ہی ختم ہو کررہ گیا۔انہوں نے کہاکہ بی جے پی دن بدن جموں وکشمیر مضبوط ہورہی ہے اور نہ صرف اگلی حکومت بھاجپا کی ہوگی بلکہ وزیر اعلیٰ بھی ہمارا ہی ہوگا ۔اُن کا کہنا تھا کہ پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن (پی اے جی ڈی ) کا اتحاد بھی ٹوٹ جائے گا۔ان باتوں کا اظہار موصوف نے ایک نیوز پورٹل سے بات چیت کے دوران کیا۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر میں کانگریس کا اب کوئی وجود ہی نہیں کیونکہ جس لیڈر کے بل بوتے پر وہ یہاں سرگرمیاں چلا رہے تھے وہ اب اپنی نئی پارٹی تشکیل دینے کے کام میں مصروف ہے۔اُن کے مطابق کانگریس کی کشتی میں کانگریسیوں نے ہی سوراخ کیا ہے اور یہ پارٹی اب ڈوبنے کے قریب پہنچ گئی ۔بی جے پی کی جانب سے کانگریس میں پھوٹ ڈالنے کے بارے میں رویندر رینا نے کہاکہ جس پارٹی کا کوئی وجود نہیں ہم اُنہیں کیا نقصان پہنچا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا ،کانگریس کو خود کانگریسوں نے نقصان سے دوچار کیا اور اس ضمن میں بی جے پی پر الزام عائد کرنا آسمان کو تھوکنے کے برابر ہے۔چناو میں کانگریس کی جانب سے بھاجپا کو ٹکر دینے کے بارے میں رویندر رینا نے کہاکہ جس پارٹی میں اب کوئی لیڈر بچا ہی نہیں وہ کیا ٹکر دے گی ۔ ۔اُنہوں نے مزید کہاکہ جس طرح سے کانگریس کے سینئر لیڈران دوسری پارٹیوں میں شامل ہو رہے ہیں اسی طرح گپکار اتحاد بھی عنقریب ٹوٹ جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ بھاجپا جموں وکشمیر میں دن بدن مضبوط ہوتی جارہی ہے اور آنے والے چناو میں بی جے پی اپنے بل بوتے پر حکومت بنائے گی اور وزیر اعلیٰ بھی ہمارا ہی ہوگا۔موصوف صدر نے کہاکہ ترنگا مہم کے دوران وادی کشمیر کے لوگوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا جو اس بات کا بین ثبوت ہے کہ وہاں کے لوگ بی جے پی کے ساتھ ہیں۔انہوں نے مزید کہاکہ جموں وکشمیر کے ہندو، مسلمان، سکھ ، عیسائی اور دوسرے طبقوں کے لو گ مل جل کر بھاجپا اُمیدواروں کے حق میں اپنے ووٹ کا استعمال کریںگے۔بی جے پی لیڈران آزاد گروپ میں شامل ہونے کے بارے میں رویندر رینا نے کہاکہ ہم ایک پارٹی سے دوسری پارٹی میں شامل ہونے میں یقین نہیں رکھتے ۔انہوں نے کہاکہ آزاد کی جانب سے پارٹی تشکیل دینے سے بھارتیہ جنتاپارٹی کو کوئی نقصان نہیں ہوگا۔

 

Related Articles