گجرات فسادات کے گناہ کوچھپانے کے لیے بی جے پی مرحوم احمد پٹیل پر گھٹیا الزامات لگارہی ہے: نانا پٹولے
ممبئی،جولائی:کانگریس کے قدآور لیڈر مرحوم احمد پٹیل پر بی جے پی لیڈروں کی طرف سے لگائے گئے الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ یہ2002 کے گجرات فسادات سے خراب ہوئی وزیر اعظم نریندر مودی کی شبیہ کو صاف کرنے کی ایک بوکھلاہٹ بھری کوشش ہے۔بی جے پر یہ تنقید ریاستی کانگریس کے صدر نانا پٹولے نے کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت کے وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی نے بھی گجرات فسادات کے دوران ’راج دھرم‘ کی پیروی نہ کرنے پر مودی کی سخت الفاظ میں سرزنش کی تھی۔ پٹولے نے واضح کیا کہ بی جے پی صرف گجرات فسادات کے گناہ کو چھپانے کے لیے کانگریس پر گھٹیا الزامات لگا رہی ہے۔کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے کہا کہ یہ دیکھا گیا ہے کہ نریندر مودی حکومت گجرات فسادات پر نہ صرف قابو پانے میں ناکام تھی بلکہ وہ قابوپانا بھی نہیں چاہتی تھی۔ 2002 میں گجرات کے قتل عام نے پوری دنیا میں ہندوستان کی شبیہ کو داغدار کردیاتھا۔ اس گناہ نے نریندر مودی کا آج تک پیچھا نہیں چھوڑاہے اور آئندہ بھی نہیں چھوڑے گا۔پٹولے نے کہا کہ بی جے پی اپنی خراب شبیہ کو بہتربنانے کی کوشش میں جان بوجھ کر اپوزیشن کو نشانہ بنا رہی ہے۔ مودی-شاہ کی جوڑی نے حکومتی مشینری کے ذریعے اپوزیشن کو ہراساں کرنے کا بیڑا اٹھایا ہے، یہاں تک کہ اس سازش کے تحت مرنے والوں کو بھی نہیں بخشا جارہا ہے۔ایک شخص کی موت کے بعد بھی بی جے پی کی جانب سے اس پر لگایاجانے والے الزام بی جے پی کی گندی سیاست کو ظاہر کرتا ہے۔ناناپٹولے نے کہا کہ جس ایس آئی ٹی ٹیم نے احمد پٹیل کے خلاف صرف قیاس آرائیوں کی بنیاد پر الزامات لگائے ہیں، وہ ایجنسی حکومت کی کٹھ پتلی ہے اور حکومت کے اشاروں پر کام کر رہی ہے۔ ایک سابق ایس آئی ٹی سربراہ کو نریندر مودی کو کلین چٹ دینے کے لیے خصوصی طور پر لگایا گیا تھا۔ عدالت میں جاری سماعت کے دوران میڈیا کے ذریعے کچھ جھوٹے اور بے بنیاد حصوں کو لوگوں میں پھیلانے میں مودی-شاہ جوڑی کا ہاتھ ہے۔ پٹولے نے کہا کہ احمد پٹیل پر لگائے گئے الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی ان الزامات کی سختی سے تردید کرتی ہے جس کا مقصد کانگریس پارٹی کو بدنام کرنا ہے۔ نانا پٹولے نے کہا کہ گجرات کے لوگ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت سے بہت ناراض ہیں۔ ترقی کا نام نہاد گجرات ماڈل اوندھے منھ گرچکا ہے۔ مرکز میں بھی بی جے پی کی حکومت ہے اور یہ حکومت مہنگائی، بے روزگاری اور معیشت کو سنبھالنے میں پوری طرح ناکام رہی ہے۔ چونکہ بی جے پی کے پاس کہنے کو کچھ نہیں ہے، اس لیے یہ اسمبلی انتخابات کے پیش نظر کانگریس کو بدنام کرنے کی چال ہے۔ لیکن کانگریس پارٹی اس طرح کی حرکتوں سے نہیں ڈرتی اور عوام بھی بی جے پی کے کارناموں کو اچھی طرح جانتی ہے۔سیاسی سازش کے تحت سابق نائب صدر حامد انصاری پر الزامات لگائے جارہے ہیںکانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی تمام عزت و وقار اور حدوود کو بالائے طاق رکھ کر سیاست کر رہی ہے۔ جھوٹے الزامات لگا کر اپوزیشن کو بدنام کرنے کی اس کی پرانی چال ہے۔ اب بی جے پی اپنی گندی سیاست کے تحت جھوٹے الزامات لگا کر سابق نائب صدر حامد انصاری کو بدنام کرنے کرنے کا بیڑہ اٹھایا ہوا ہے۔ پٹولے نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے انتہا پسندوں کے ساتھ تعلقات سب جانتے ہیں۔ بدنام زمانہ دہشت گرد مسور اظہر جو بہت سے لوگوں کی موت کا ذمہ دار تھا، خود اس وقت کی بی جے پی حکومت اسے قندھار چھوڑکر آئی تھی۔ جموں و کشمیر میں گرفتار کیے گئے دو دہشت گردوں میں بی جے پی کا ایک عہدیدار بھی شامل ہے۔ مدھیہ پردیش میں کارروائی کے دوران ایک شخص کو گرفتار کیا گیا، جس کا بی جے پی سے تعلق سامنے آیا تھا اور وہ بی جے پی کا عہدیدار تھا۔ناناپٹولے نے کہا کہ گجرات اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے وہاں ہندو مسلم کا معاملہ اٹھاکر بی جے پی حکومت اپنی ناکامی کو چھپانے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن ملک کی عوام سب کچھ جانتی ہے۔