گائے اسمگلنگ معاملے میں کئی پولس اہلکار ملوث:سی بی آئی

کلکتہ .اگست۔گائے کی اسمگلنگ کے معاملے میں بیربھوم کے کئی پولیس اہلکار سی بی آئی کی نظر میں ہیں۔ سی بی آئی کے ذرائع کے مطابق دوسری ریاستوں سے گائیوں کی لاریاں بیر بھوم کے راستے ریاست میں داخل ہوتی تھی۔ بی ایس ایف اور محکمہ کسٹم کے کئی افسران کی مدد سے و سرحد پار عبور کرکے بنگلہ دیش بھیجے جاتے ہیں۔ سی بی آئی کی جانچ میں بیر بھوم میں کئی پولس اہلکاروں کے ملوث ہونے کے ثبوت ملے ہیں۔
گائے اسمگلنگ کے کلیدی ملزم انعام الحق کی مدد کرنے کے الزام میں انوبرتا منڈل کے محافظ اور ریاستی پولیس کانسٹیبل سہگل حسین کو پہلے ہی گرفتار کیا جا چکا ہے۔ انوبرتا منڈل بھی سی بی آئی کی حراست میں ہیں۔سہگل سے پوچھ تاچھ کے دوران معلوم ہوا ہے کہ گائے کی لاری کو ریاست میں داخل کرانے میں پولس اہلکار دد کرتے تھے۔سی بی آئی تمام معلومات کا استعمال کرنے جا رہی ہے کہ کس طرح انعام اور اس کے دوسرے ساتھی عبداللطیف پولس کی مدد سے جانوروں کی منڈیوں میں کام کرتے تھے۔ ذرائع کے مطابق چند ماہ قبل گائے کی اسمگلنگ کے معاملے میں بیربھوم کے ایک پولس اہلکار سے پوچھ گچھ کی گئی تھی، پولس کے شامل ہونے سے ثبوت برآمد ہوئے ہیں۔ منافع کا ایک حصہ پولس کے پاس جاتا تھا۔ لیکن پولیس نے ان سمگلروں کی مدد کس کی ہدایت پر کی؟ پردے کے پیچھے کیا ہے؟ سی بی آئی یہ جاننے کی کوشش کررہی ہے۔مرکزی تفتیشی ایجنسی نے بیر بھوم ضلع کے پولس اہلکاروں کی ایک فہرست تیار کر لی ہے،سی بی آئی جلد ہی ان پولس اہلکاروں کو پوچھ تاچھ کیلئے طلب کرسکتی ہے۔سی بی آئی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ جانچ ایجنسی کو یہ اطلاع ملی ہے کہ سہگل حسین ان تمام پولس والوں سے براہ راست رابطے میں تھا جنہوں نے اس گائے کی اسمگلنگ میں مدد کی تھی۔ سی بی آئی کا دعویٰ ہے کہ اس سے پوچھ گچھ کے بعد بھی کچھ معلومات ملی ہیں۔

Related Articles