کیرالہ میں گورنر اور وزیر اعلیٰ کے درمیان تلخی
ترواننت پورم، ستمبر۔کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان نے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین کے ساتھ ٹکراؤکے بعد پیر کو راج بھون میں ایک پریس کانفرنس بلائی ہے۔اتوار کی رات راج بھون کے ایک پیغام میں کہا گیا ’’گورنر کچھ ویڈیو کلپنگ اور دستاویزات کل میڈیا کے ساتھ شیئر کرنا چاہتے ہیں۔‘‘اس سے قبل اتوار کو گورنر نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ پیر کو تمام خطوط پیش کریں گے جو وزیر اعلیٰ نے انہیں لکھے تھے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کیرالہ پولیس نے تین سال قبل ان کے خلاف ہوئے حملے کے سلسلے میں مقدمہ درج نہیں کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنارائی وجین، جو محکمہ داخلہ کا چارج سنبھال رہے ہیں، اس سلسلے میں پولیس کی بے عملی کے معاملے میں ملوث ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وزیراعلیٰ نے پولیس کو اس کی اطلاع نہ دینے کی ہدایت کی۔ہفتہ کو عارف محمد خان نے الزام لگایا کہ گورنر کے دفتر کو نیچا دکھانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ وزیر اعلیٰ ان کی طرف سے اٹھائے گئے مسائل پر کھل کر سامنے آئے۔مسٹر وجین کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ گورنر کے بیانات ان کے موقف کے مطابق نہیں ہیں۔کنور یونیورسٹی میں ملیالم زبان میں ایسوسی ایٹ پروفیسر کے طور پر وزیراعلی کے پرائیویٹ سکریٹری کے کے راگیش کی اہلیہ پریا ورگیس کی تقرری پر وزیر اعلیٰ اور گورنر کے درمیان پہلے ہی لفظی جنگ چھڑ ی ہوئی ہے۔ریاستی یونیورسٹیوں میں تقرریوں میں مبینہ اقربا پروری کے خلاف گورنر کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے، وزیر اعلی نے جمعہ کو کہا ’’ان کے تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔ کوئی ایسا کیسے کہہ سکتا ہے‘‘۔وزیر اعلیٰ نے کہا ’’یہ پوری طرح بکواس ہے۔انہیں کیمپس کی سیاست کے حصے کے طور پر یونیورسٹی کیمپس میں تقرری کے معاملوںں اورتشہیری مواد کی تیاری سمیت ایسے معاملات پر اس طرح کا جواب دینے کا اختیار کس نے دیا؟